• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مندر کی تعمیرعارضی طور پر روکنے سے کام نہیں چلے گا‘ علماء

اسلام آباد (نیوز رپورٹر) پاکستان میں مودی کا ایجنڈا پورا نہیں ہونے دیں گے، مساجد کو گرا کر اللہ کے عذاب کو دعوت نہ دی جائے۔ مساجد کیخلاف کارروائیاں کسی صورت قبول نہیں، اسکی بھرپور مزاحمت کرینگے، اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔ ہندوستان کی فوج مقبوضہ کشمیر میں ہماری مائوں، بہنوں، بچوں اور بوڑھوں کو شہید کر رہی ہے اور ہمارے حکمران ہندوئوں کی خوشنودی کیلئے دارالحکومت میں مندر تعمیر کر رہے ہیں، اگر یہاں مندر ہی تعمیر کرنے تھے تو پاکستان کیلئے اتنی قربانیاں دینے کی کیا ضرورت تھی۔ عارضی طور پر مندر کی تعمیر روکنے سے کام نہیں چلے گا، الاٹ شدہ پلاٹ منسوخ ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار جامع مسجد رحمانیہ ماڈل ٹائون ہمک میں جمعیت اہلسنت راولپنڈی اسلام آباد کے زیراہتمام علمائے کرام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا۔ اجلاس میں مولانا قاضی عبدالرشید، مولانا اشرف علی، مولانا ظہور احمد علوی، مولانا عبدالغفار، مولانا مفتی محمد اویس عزیز، حافظ مقصود احمد، مولانا عبدالغفار توحیدی، مولانا قاری فضل ربی، مولانا شبیر احمد کاشمیری، مولانا حافظ علی محی الدین، مولانا ثناء اللہ غالب، مولانا عبدالرئوف محمدی سمیت علمائے کرام شریک ہوئے۔ علمائے کرام نے کہا کہ مساجد کے تحفظ کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔ مسجد جس بھی مسلک کی ہو اسکے تحفظ کیلئے بلاتفریق میدان میں آئیں گے اور اس حوالے سے کوئی بھی مذموم عزائم کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بے شمار کمرشل پلازوں اور پرائیویٹ عمارتوں کو ماسٹر پلان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریگولرائز کیا گیا، ہمک کے علاقے میں بھی سی ڈی اے کی رپورٹ میں 47جگہوں پر تجاوزات ظاہر کی گئیں لیکن نمائشی طور پر مسجد اور چند کچے مکانات کیخلاف کارروائی کی گئی۔ اس موقع پر تھانہ سہالہ کے اے ایس آئی کی طرف سے علماء پر تشدد اور توہین آمیز رویئے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسکی فوری برطرفی یا معطلی کا مطالبہ کیا گیا جبکہ آپریشن کی نگرانی کرنے والے حکام کے رویئے کی مذمت کی گئی۔ علمائے کرام جزوی شہید جامع مسجد توحید بھی گئے جہاں اہل علاقہ اور مسجد انتظامیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور شہید کئے گئے حصے کی تعمیر میں بھی حصہ لیا۔ قبل ازیں اجلاس میں اسلام آباد مندر کی تعمیر کے حوالے سے کام کی عارضی بندش کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مندر کی تعمیر کیخلاف بھر پور احتجاجی مہم چلانے کا اعلان کیا گیا۔ اجلاس میں جامع مسجد الاعظم سہالہ کے سفید ریش امام و خطیب قاری محمد محفوظ پر تشدد کی مذمت کی گئی اور حکومت سے ملزمان کیخلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں مولانا یعقوب طارق، مولانا عبدالکریم، مولانا قاری ہارون الرشید، مولانا مفتی محمد فاروق، مولانا محمد طیب، مولانا عتیق الرحمان شاہ، مفتی محمد عبداللہ، مولانا عثمان عثمانی، مولانا عبداللہ خان، مولانا احسان الحق چکیالوی، مفتی سراج الحق، مولانا عتیق الرحمان، مولانا اسد اللہ غالب، حافظ ابوبکر، مولانا محمد رفیق، مولانا عمران معاویہ، مولانا جمیل درانی، مولانا عمران ہزاروی، مولانا نوید سمیت دیگر شریک ہوئے۔
تازہ ترین