• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بوستان خان روڈ کی کنکریٹ سے مرمت ،شہریوں کا احتجاج

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) تارکول سے بنی بوستاں خان روڈ کی مرمت کنکریٹ سے کئے جانے پر شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس روڈ کی مرمت تاکول سے ہی ہونی چاہئے تھی ۔ انہوں نے کہاکہ کار چوک سے شروع ہو کر سکیم تھری تک جانیوالی اس روڈ کی اس انداز سے مرمت کتنے روز تک چل سکتی ہے اور اس پر ستم ظریفی یہ کہ پانی جو سیمنٹ کو مضبوط بنانے کیلئے بنیادی جزو ہوتا ہے مرمت کے بعد اس کا استعمال بھی کہیں نظر نہیں آرہا، ایک دن کنکریٹ ڈالا جاتا ہے تو اگلے روز وہاں سے گاڑیاں گزر رہی ہوتی ہیں ۔ انہون نے کہا کہ ٹھیکیدار، انتظامیہ اور سیاسی نمائندے سبھی لوگ بخوبی جانتے ہیں کہ چھت کا لنٹر ہو یا سڑک کی تعمیر جہاں بھی سیمنٹ کا استعمال ہوتا ہے وہاں اسے مضبوط بنانے کیلئے کئی روز تک پانی دیا جاتا ہے۔ دوسری طرف تار کول سے بنی سڑک کی مرمت سیمنٹ اور بجری سے کر کے قومی خزانے کو بھی نقصان پہنچایاجا رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکام صورتحال کا نوٹس لیں۔ دوسری طرف ہائیکورٹ روڈ کی ٹوٹ پھوٹ اور گڑ ھوں پر بھی شہریوں نے احتجاج کیا ہے ۔
تازہ ترین