• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرشکیل الرحمٰن کی بلاجواز گرفتاری کےخلاف ملک بھر میں احتجاج


ایڈیٹر انچیف جنگ جیو گروپ میر شکیل الرحمٰن کی بلاجواز گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

کوئٹہ میں جنگ آفس کے باہر احتجاج کیا گیا، احتجاجی مظاہرے میں شریک شرکاء نے آزادی صحافت کے حق میں نعرے لگائے اور میر شکیل الرحمٰن کی تاحال محبوس کر کی شدید مذمت کی۔

پشاور میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے میں جنگ جیو اور دی نیوز کے ملازمین اور صحافیوں نے شرکت کی۔

سرگودھا میں پاکستان علماءکونسل کےچیئرمین علامہ طاہراشرفی نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتساب غیرجانبدارانہ ہونا چاہیے میر شکیل الرحمٰن کیس میں چیئرمین نیب کوخود مداخلت کرنی چاہئے۔

بہاول پور میں 114 روز سے پریس کلب پر علامتی بھوک ہڑتال اور صحافیوں کا احتجاج جاری ہے،  منڈی بہاءالدین میں بھی پریس کلب پر احتجاج کیا گیا۔

سوات پریس کلب و یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام مظاہرہ کیا گیا، جس سے چیف آرگنائزر پریس کلب غلام فاروق، صدر پریس کلب شہزاد عالم، صدر یونین آف جرنلسٹس محبوب علی نے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کا مقصد آزاد صحافت پر پابندی لگانا ہے۔

حیدرآباد پریس کلب پر مسلم لیگ ن نے احتجاج کیا، رہ نما مسلم لیگ ن جمال عارف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ اور جیو نیوز کو حق گوئی کی سزا دی جارہی ہے۔

سکھر میں یونین آف جرنلسٹ نے میر شکیل الرحمٰن کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کو 114 روز ہوچکے، نیب کوئی شواہد پیش نہیں کر سکا۔

نواب شاہ میں تاجروں نےمیرصحافت کی گرفتاری کےخلاف صرافہ بازار میں احتجاج کیا ۔

تازہ ترین