• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قرنطینہ فری لسٹ سے ہمارا اخراج برطانیہ کا غیردانشمندانہ فیصلہ ہے، پرتگالی وزیرخارجہ

لندن (پی اے) پرتگال کے فارن افیئرز منسٹر آگسٹو سانتوس نے کہا ہے کہ برطانوی حکومت کی قرنطینہ فری لسٹ سے پرتگال کے نام کا اخراج غیر دانش مندانہ اور غیر منصفانہ ہے، برطانیہ نے قرنطینہ سے استثنیٰ والے ملکوں کی فہرست جمعہ کے روز جاری کی ہے۔ اس فہرست میں شامل ملکوں سے آنے والے لوگوں کو74روز کے لازمی قرنطینہ سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ جن ملکوں میں وائرس کنٹرول میں نہیں ہے، وہاں سے آنے والے افراد کو14دن کا قرنطینہ کرنا ہوگا۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے پرتگال کے فارن افیئرز منسٹر سانتوس نے کہا کہ ہم برطانیہ کی جانب سے جاری کردہ اس فہرست سے سخت مایوسی ہوئی ہے۔ بی بی سی ریڈیو فور کے پی ایم پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں برطانوی حکام کا یہ فیصلہ غیر منصفانہ اور غیر دانش مندانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں پرتگال کے مقابلے میں کورونا وائرس کوویڈ19کیسز کی تعداد سات گنا زیادہ ہے۔ آگسٹو سانتوس نے کہا کہ ہمارے خیال میں یہ دوستوں اور اتحادیوں سے برتائو کا کوئی اچھا طریقہ نہیں ہے۔ برطانوی حخام کی جانب سے جاری کردہ قرنطینہ فری لسٹ میں امریکہ، چین، مالدیپ اور سویڈن کے نام بھی شامل نہیں ہیں۔ اس فہرست پر اطلاع کا آغاز10جولائی سے ہوگا۔ پرتگال کے وزیراعظم انتونیو کوسٹا نے ایک ٹویٹ میں برطانیہ میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد کا موازنہ الگریو سے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم آپ کو الگریو میں خوش آمدیدد کہتے ہیں، جہاں آپ محفوظ ہالیڈیز گزاریں۔ لیبر شیڈو ٹرانسپورٹ منسٹر جم میک مہون نے کہا کہ ملک بھر میں عوام کی خواہش ہے کہ قرنطینہ کے لیے اقدامات کو کم سے کم کیا جائے۔ پہلے ہمارے پاس قرنطینہ تھا جس پر عملدرآمد سست رفتاری سے کیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ ہم ایئر برجز بنائیں گے۔ اب ہم دیکھ رہے ہیں کہ60یا اس سے زائد ملکوں کے لوگوں کو انگلینڈ میں کسی باہمی انتظامات کے بغیر ہی چھوڑا جارہا ہے۔ اسکاٹ لینڈ اور ویلز نے ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا کہ آیا وہ ٹریول پابندیوں میں نرمی کریں گے۔ ناردرن آئر لینڈ میں برطانیہ اور ری پبلک آف آئر لینڈ کے باہر سے آنے والے افراد کے لیے قرنطیہ رولز بدستور نافذ رہیں گے۔ برطانوی حکام کی اس فہرست میں کم فاصلے والے ممالک مثلاً ترکی، قبرص اور طویل فاصلے والے ممالک آسٹریلیا بارباڈوس، ہانگ کانگ، جاپان، نیوزی لینڈ اور ویتنام شامل ہیں۔ بعض ملکوں کے وزیٹرز کو آئسولیشن کی ضرورت ہوگی۔ بصورت دیگر انہیں داخلے سے روک دیا جائے گا۔ فارن آفس اپنی ٹریول گائیڈنس کورپ ڈیٹ کرے گا۔ 8جون کو متعارف کرائے جانے والے قرنطینہ پر ٹریول ٹور ازم اور ہاسپیلٹی انڈسٹریز نے شدید تنقید کی تھی جبکہ کچھ ملکوں سے آنے والے وزیٹرز کے لیے پابندیوں میں نرمی کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔

تازہ ترین