• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکمرانی کا حق صرف عوام کو حاصل ہے، اخلاق احمد

برسلز( حافظ انیب راشد ) حق حکمرانی صرف عوام کا ہے۔ ترقی کے نام پر اس حق کی نفی ریاست کو مزید پیچھے دھکیل دیتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی بلجیم کے زیر اہتمام 5 جولائی یوم سیاہ کے حوالے سے منعقد ہونے والی تقریب میں مقررین نے کیا۔ کورونا کے باعث مختصر رکھی جانے والی اس تقریب میں پارٹی کے صرف سینئر رہنماؤں نے شرکت کی ۔ خالد محمود کی نظامت اور ظفر مغل کی تلاوت سے شروع ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینئر رہنما ملک اخلاق احمد نے کہا کہ 5 جولائی 1977 کو عوامی وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو اقتدار سے ہٹا کر ملک پر ایک طویل مارشل لاء مسلط کردیا گیا۔ یہ دن پاکستانی سیاست کا وہ تاریک دن ہے جس سے نکلنے والی سیاہی کسی نہ کسی صورت مسلسل جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 7 عشروں پر محیط زندگی میں سے محض 25 سال حکومت کرنے والی سیاسی قیادت ملک کیسے کھا گئی۔ پیپلز پارٹی بلجیم کے سابق صدر حاجی وسیم اختر نے کہا کہ 5 جولائی کا سب سے بڑا سبق یہ ہے کہ جمہوری طاقتوں کے ساتھ چلنا اور ان کو ساتھ لے کر چلانا ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ بھٹو کے نظریات کو بھی عوام تک دوبارہ پہنچانا ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ غیر سیاسی قوتوں نے پی پی کا راستہ روکنے کیلئے شدت پسندوں تک کا ساتھ حاصل کیا جس کی قیمت پاکستانی عوام نے تین عشروں تک ادا کی ۔ حاجی وسیم نے پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا مذاق اڑانے پر بھی شدید تنقید کی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر رہنما چوہدری جاوید نے کہا کہ پاکستان کے اس عظیم لیڈر کو قید کرکے پھانسی کی سزا دی گئی جس نے اس ملک کو دوبارہ اپنے پائوں پر کھڑا کیا تھا ۔ اس اقدام کے ذریعے قوم کا بٹوارہ کردیا گیا۔ اس سے پاکستانی سماج میں ہر وہ تقسیم در آئی جس نے اس قوم کے سیاسی وجود کو بکھیر کر رکھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کو آزاد کرنا ہوگا اور اس کے ساتھ ہی ان اداروں سے ضمیر فروشوں کو بھی باہر نکالنا ہوگا۔ ممتاز دانشور اور قومی محاذ آزادی یورپ کے کنوینر رائو مستجاب احمد نے کہا کہ میرے نزدیک سیاسی قوتوں کا اصل کام یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے سماج کے اندر موجود مختلف متحارب قوتوں کو کس طرح ایسے ایجنڈے پر متفق کر لیں جو انتشار کی کمی کا سبب بن سکے ۔ ذوالفقار علی بھٹو کا اصل کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے ملک کو ایک طویل عرصے کے بعد متفقہ آئین دیا تھا جس کے ذریعے ملکی وسائل کی تقسیم اور ذمہ داریوں کا بہتر فارمولا طے کرنے میں آسانی ہوئی ۔سول گورنمنٹ اپنے انتخاب کے ذریعے عوام کو جوابدہ ہوتی ہے۔ سیاسی عمل میں رکاوٹ ڈال کر پاکستان کی اجتماعیت کو نقصان پہنچایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو عظیم لیڈر تھے جنہوں نے اپنے ملک اور اپنے عوام کیلئے قربانی دی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے دیگر مقررین شیراز بٹ، ڈاکٹر عامر،شیخ شکیل، نواز بٹ، ملک زبیر اور مسعود کھوکھر نے بھی سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ مقررین نے کہا کہ بھٹو کے نظریے کو پیش نظر رکھتے ہوئے پاکستان کو ترقی دینی ہے اور ملک میں سویلین سپر میسی کا خواب پورا کرنا ہوگا ۔ رہنماؤں نے کہا کہ یہ پیپلزپارٹی کے قائدین کا ہی حوصلہ ہے کہ وہ اپنے ادوار میں میڈیا کی نازیبا باتیں اور ناروا تنقید بھی برداشت کرتے ہیں،ہم موجودہ دور میں میڈیا کے کارکنوں کے ساتھ ناروا رویے اور صحافتی انڈسٹری کے بحران کے باعث صحافیوں کو بے روزگار کئے جانے پر تشویش کا اظہارکرتے ہیں ۔ پیپلز پارٹی بلجیم کے اس اجلاس میں پارٹی کے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے بھی خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پانچ جولائی کے دن جمہوریت پر شب خون مارا گیا اور آمرانہ قوتوں نے ملک کی سمت ہی تبدیل کر دی۔ انہوں نے پارٹی چئیرمین ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عوام کو عزت نفس دی ۔ انہیں اپنی بات کہنے کا حوصلہ اور ان کے ووٹ کی اہمیت وحرمت کا احساس دلایا۔کشمیر کے جذبے کو آگے بڑھایا اور اپنے تعلقات کا بہتر استعمال کرکے عوام کیلئے روزگار کے حصول کے نئے دروازے کھولے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی عوامی قوت سے دوبارہ اقتدار میں آئے گی۔ راجہ پرویزاشرف نے مزید کہا کہ آزاد صحافت جمہوریت کی بقا کیلئے ضروری ہے کہ ہم ملک میں آزاد صحافت کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے ۔ تقریب میں افتخار احمد عرف پھا بلو نے نعت کا ہدیہ پیش کیا جبکہ ناظم تقریب خالد محمود نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا ۔

تازہ ترین