• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس افسر کے والد کو بیگناہ قرار دیئے جانے بارے درخواست پر کارروائی

راولپنڈی ( سٹاف رپورٹر) پانچ برس قبل درج ہونے والے مقدمہ میں عدالت سے اشتہاری قرار دیئے گئے سینئر پولیس افسر کے والد کو بے گناہ قرار دیئے جانے بارے درخواست پر کارروائی شروع کر دی گئی۔ سٹیزن پورٹل پر دی گئی درخواست پر مجاز اتھارٹی نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو انکوائری کا حکم دیدیا جبکہ سائل کی درخواست پر سی پی او راولپنڈی نے اسے آج اپنے آفس طلب کر لیا۔ گوہڑہ ڈھیری راولپنڈی کے رہائشی محمد یاسین نے اعلیٰ حکام کو دی گئی درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا کہ ایس پی انوسٹی گیشن راولپنڈی فیصل کامران خان کے والد محمد کامران نے 2015ء میں میری اراضی پر قبضہ کرنا چاہا‘ مارنے کی دھمکی بھی دی‘ بعدازاں اسکے ملازم عثمان نے مجھ پر اور احتشام نے میرے بھتیجے صدام حسین پر فائر کر کے شدید زخمی کر دیا تھا۔ اس وقوعہ کی ایف آئی آر 2نومبر 2015ء کو میری مدعیت میں تھانہ روات میں زیر دفعات 324،34اور 109ت پ درج کی گئی تھیں۔ مدعی کے مطابق ملزم محمد کامران کا بیٹا ایس پی انوسٹی گیشن راولپنڈی تعینات ہے جس کے دبائو میں تفتیشی اے ایس آئی سبطین نے اسے بیگناہ قرار دیدیا ہے۔ محمد یاسین نے تبدیلی تفتیش کیلئے بھی درخواست دیدی ہے۔
تازہ ترین