• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہماری رپورٹ اصلی، سندھ ہائیکورٹ میں یہی جمع کرائیں، سندھ حکومت

ہماری رپورٹ اصلی، سندھ ہائیکورٹ میں یہی جمع کرائیں، سندھ حکومت


کراچی (اسٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان سندھ حکومت و مشیر قانون بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ علی زیدی نے بڑے بڑے اعلانات کیے لیکن کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مترادف ہے، یہ ساری باتیں تو سوشل میڈیا پر چلتی رہی ہیں، علی زیدی کہتے ہیں کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی اصل رپورٹ اُن کے پاس ہے تو وہ بتائیں کہ کون انہیں جے آئی ٹی رپورٹس دے رہا ہے؟ 

سرکاری دستاویز جاری ہونے سے قبل وفاقی وزیر علی زیدی کے پاس ہونا سمجھ سے بالا تر ہے، علی زیدی ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں،ہمارے پاس رپورٹس جے آئی ٹی نے جمع کرائیں، ہماری رپورٹس اصلی ہیں سندھ ہائیکورٹ میں یہی جمع کرائی گئی ہیں، تینوں کیسز میں سندھ حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی، وعدہ کیا تھا کہ تصدیق شدہ جے آئی ٹی پیش کرینگے اور ہم نے وعدہ پورا کیا۔ 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات ناصر حسین شاہ، صوبائی وزیر سعید غنی اور رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل کے ہمراہ منگل کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ علی زیدی نے فلور آف دی ہاؤس جھوٹ بولا ہے،علی زیدی نے کہا پہلی جے آئی ٹی بنی اس پر کسی نے دستخط نہیں کیا، علی زیدی نے پھر کہا کہ ایک اور جے آئی ٹی بنی ، جس میں چار دستخط ہیں، سندھ حکومت کو چار دستخط والی جے آئی ٹی تو نہیں ملی،علی زیدی نے کہا 4 دستخط والی جے آئی ٹی میرے پاس ہے، کیا چار دستخط والی رپورٹ علی زیدی کے پاس جمع ہوئی تھی؟

انہوں نے کہا کہ سرکاری دستاویزات پر دستخط یا مہریں لگی ہوتی ہیں، ہم نے تینوں جے آئی ٹیز عدالتی حکم کے مطابق جاری کی ہیں، علی زیدی بتائیں چار دستخط والی جے آئی ٹی کس کے پاس جمع ہوئی؟

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ علی زیدی نے بڑے بڑے دعوے کیے مگر کھودا پہاڑ اور نکلا چوہا،کیا وفاقی وزیر اس طرح غیرمصدقہ دستاویز اسمبلی میں دکھا سکتا ہے؟ علی زیدی نے اسمبلی کے فلور پر خدا کی قسم کھاکر کہا جے آئی ٹی میں قادر پٹیل کا نام ہے، سیاسی قیادت کو بدنام کرنے کے لیے اس طرح کی دستاویزات ماضی میں بھی بنائی گئی ہیں۔ 

مرتضیٰ وہاب کہا کہ علی زیدی کا دماغی توازن ٹھیک نہیں ہے،دماغی اختراع کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، علی زیدی نے جو الزامات لگائے وہ غلط ، جھوٹ اور بے بنیاد تھے، ملک کے مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے بار بار وفاقی وزراء الزام تراشی کی باتیں کرتے ہیں اور باربار پرانی باتیں کرتے ہیں جس کا حقیقت سےکوئی لینا دینا نہیں ہے۔ 

عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ علی زیدی وفاق اور صوبوں میں تفریق نہ ڈالیں، تحریک انصاف کو خود پر تنقید پسند نہیں، اسمبلی میں میرا مائیک توبند کرسکتے ہیں لیکن میرا منہ نہیں،کیا عمران خان پر اے ٹی سی کا کیس نہیں؟ 

عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ سال 2016 تو جے آئی ٹی کا سال تھا،وفاقی اداروں نے مجھ سے دو دن تک تحقیقات کیں،جس دورمیں قبضے کے الزامات لگائے گئےوہ افتخارچوہدری کا زمانہ تھا۔

تازہ ترین