• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارش کے بعد متعلقہ اداروں کی بے انتظامی کے باعث شہری پریشان

کراچی میں ہلکی اور تیز بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، متعلقہ اداروں کی بےانتظامی کے باعث کہیں مرکزی شاہراہوں پر پانی کھڑا ہوگیا تو کہیں بجلی کےتار راہ چلتے لوگوں پر گر گئے،کرنٹ لگنےاور دیگر حادثات میں کل سے اب تک 15 شہری جان سے جاچکے ہیں۔

بجلی کی فراہمی کا نظام بھی مزید اذیت ناک ہوگیا ہے۔ درجنوں علاقوں میں کہیں بجلی سرے سے غائب اور کہیں گھنٹوں طویل لوڈ شیڈنگ تو کہیں آنکھ مچولی جاری ہے۔

کراچی میں مون سون کا گیم چینجر اسپیل یعنی گرمی کو ٹھنڈا کرنے والا سلسلہ تو شروع نہیں ہوا تاہم دو دن سے کہیں ہلکی تو کہیں تیز بارش ہورہی ہے، متعلقہ اداروں کی مجرمانہ بے انتظامی نے اس تھوڑی بارش کو بھی شہریوں کیلئے بڑی آزمائش بنادیا ہے۔

ناظم آباد کے ڈی اے سمیت کئی مقامات پر مرکزی سڑکوں پر پانی کھڑا ہے جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے۔ اسی طرح بجلی کے کھمبوں میں کرنٹ آنے اور تار اور پی ایم ٹیز گرنے کی ہلاکت خیز روایت بھی برقرار ہے۔

تازہ واقعہ کارساز میں پیش آیا جہاں بجلی کے تار موٹر سائیکل پر جاگرے جس سے ایک شخص موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔

نارتھ کراچی، ماڈل کالونی، کریم آباد،اور ہجرت کالونی سمیت مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے بچے سمیت مزید چار افراد ہلاک ہوئے۔

دو روزہ بارشوں کے دوران اب تک کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں 15 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔ بجلی غائب کرنے میں ماہر کے الیکٹرک کو بارش کی شکل میں ایک اور بہانہ مل گیا ہے۔

ابراہیم حیدری، سرجانی، اورنگی، گڈاپ اور ملیرکے کئی ایریاز میں بجلی سرے سے غائب ہونے کی اطلاع ہے۔

شاہ فیصل کالونی، الفلاح، لیاقت آباد، کھوکھراپار، لیاری ،گلشن معمار، نیوکراچی، نارتھ کراچی، بلدیہ، کیماڑی اورجیکب لائن میں طویل لوشیڈنگ کی جارہی ہےجبکہ گلستان جوہر، صفورا، لانڈھی، گارڈن اور دیگر علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔

تازہ ترین