• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجلی کے کھمبوں پر بے ہنگم تاروں سے شہریوں کی جان کو خطر ہ ہے، رپورٹ ہائیکورٹ میں جمع

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ میں کمشنر کراچی نے رپورٹ جمع کراتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کے کھمبوں پر غیر ضروری بے ہنگم تاروں کی وجہ سے شہریوں کی جان نہ صرف خطرے میں ہے بلکہ شہر کی خوبصورتی بھی متاثر ہے۔بدھ کو کے الیکٹرک کی جانب سے بے ہنگم تاروں کی تنصیب کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر کمشنر کراچی نے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جس میں بتایا گیا کہ شہر بھر سے تاریں ہٹانے کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ اور چیف سیکریٹری سندھ نے بھی سخت احکامات جاری کئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تاروں کی وجہ سے شہر کی خوبصورت متاثر ہوتی اور لوگوں کی جانوں کو بھی خطرہ رہتا ہے تاروں کے گرنے کی وجہ سے کسی وقت بھی حادثہ پیش آسکتا ہےتمام اسٹیک ہولڈرز کی 19 اکتوبر 2019 کو میٹنگ ہوئی تھی اور تاروں کو زیر زمین بچھانے کے لئے این او سی بھی جاری کردیا گیا تھااور اس سلسلے میں ریڈ زون سے تاریں ہٹانے کے لئے ایک ماہ اور پورے شہر سے ہٹانے کے لئے تین ماہ کا وقت دیا تھاتاہم مقررہ وقت میں تاریں ہٹانے کا کام مکمل نہیں ہوسکا ہے اور مذکورہ رپورٹ کی کاپی اس حوالے سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں 22 جنوری کو جمع کرائی جاچکی ہے جوابی رپورٹ میں کمشنر کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ بار بار تنبیہ کے باوجود کیبلز آپریٹر اور انٹرنیٹ کی تاریں کے الیکٹرک کھمبوں سے نہیں ہٹائی گئیں ۔ اب صورتحال یہ ہے کہ بارشوں کے دوران غیر ضروری تاروں میں کرنٹ آنے کی وجہ سے لوگوں کی اموات ہوتی ہیں کیونکہ کیبل آپریٹرز کی تاریں کے الیکٹرک کے تاروں کے ساتھ ملی ہوئی ہیں بارشوں کے دوران بجلی فراہمی کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔رپورٹ کو کیس فائل کا حصہ بنانے کے بعد عدالت عالیہ نے دیگر فریقین سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

تازہ ترین