• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بین الافغان مذاکرات تمام طالبان قیدیوں کی رہائی سے مشروط

بین الافغان مذاکرات تمام طالبان قیدیوں کی رہائی سے مشروط 


کابل( جنگ نیوز) افغان طالبان نے امریکا سے کہا ہے کہ وہ افغان حکومت پر تمام قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے دباؤ ڈالے اور دوسری صورت میں تنبیہ کی ہے کہ اگر ایسا نہ ہوا تو بین الافغان مذاکرات شروع نہیں کیے جائیں گے، یہ تنبیہ افغان طالبان کی جانب سے ایک ایسے وقت پر جاری کی گئی ہے جب افغان حکومت کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا ہے کہ افغان طالبان کے 600 قیدیوں کو ان پر دائر مقدمات کی نوعیت کی وجہ سے رہا نہیں کیا جا سکتا۔ افغان طالبان کے قطر میں سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے غیرملکی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ اب تک بیشتر قیدی رہا ہو چکے ہیں اور صرف کم تعداد میں قیدی باقی ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ باقی ماندہ قیدیوں کو بھی جلد از جلد رہا کیا جائے۔سہیل شاہین کے مطابق قیدیوں کی رہائی میں تاخیر سے بین الافغان مذاکرات شروع کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے اس لیے انہوں نے کہا ہے کہ جتنا جلدی ہو سکے قیدیوں کو رہا کیا جائے تاکہ دوسرے مرحلے میں بین الافغان مذاکرات شروع کیے جا سکیں۔افغان طالبان کے ترجمان نے کہا کہ انہوں نے امریکا سے بارہا کہا ہے کہ وہ اپنے حصے کی ذمہ داری پوری کرے تاکہ تمام قیدیوں کو رہا کیا جا سکے۔ قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان طے کیے گئے معاہدے کے تحت افغان حکومت طالبان کے 5000 قیدی رہا کرے گی اور طالبان افغان حکومت کے تقریباً 1000 اہلکاروں کو رہا کریں گے۔ذرائع ابلاغ میں ایسی خبریں سامنے آئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومت کی حراست میں لگ بھگ 600 ایسے افغان طالبان ہیں جو بڑے جرائم میں ملوث ہیں جنھیں رہا کرنے کو وہ تیار نہیں۔

تازہ ترین