• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مندر کی تعمیر کے خلاف مزید دو درخواستیں نمٹا دی گئیں

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں مندر کی تعمیر کے خلاف دائر کی گئیں مزید دو درخواستوں کو غیر موثر قرار دیکر نمٹا دیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے درخواستوں پر سماعت کی، عدالت نے کہا کہ اس نوعیت کی درخواستیں پہلے ہی غیر موثر ہو چکی ہیں۔

وکیل درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ میری درخواست پہلے کی درخواستوں سے مختلف ہے، اسلامی نظریاتی کونسل صرف سرکاری فنڈز کا معاملہ دیکھ رہی ہے، مندر کیلئے پلاٹ کی الاٹمنٹ کا معاملہ بھی اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجوایاجائے۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ فی الوقت کچھ نہیں ہو رہا، کام رکا ہوا ہے، اس سےمتعلق سی ڈی اے کو فیصلہ کر لینے دیں، قانون کی خلاف ورزی ہوئی توہوسکتاہےسی ڈی اےخودالاٹمنٹ منسوخ کردے۔

انہوں نے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل، سی ڈی اے کے فیصلوں کے بعد بھی شکایت ہو تو عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کو رکوانے کے لیے درخواستیں دائر کی گئی تھیں اور مندر کی تعمیر رکوانے کے لیے اس نقطے کو بنیاد بنایا گیا تھا کہ مندر کی تعمیر اسلام آباد کے ماسٹر پلان میں شامل نہیں ہے۔

 2 روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں مندر کی تعمیر کے خلاف درخواستوں کو غیر مؤثر قرار دیتے ہوئے عدالت نے  اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ حکومت نے مندر کی تعمیر کے لیے فنڈز جاری ہی نہیں کیے جبکہ کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی ( سی ڈی اے) نے ابھی تک بلڈنگ پلان کی منظوری نہیں دی۔

تازہ ترین