• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا معاملہ، قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی


قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کا کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر توجہ دلاؤ نوٹس، لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر شور شرابے کے دوران پیپلز پارٹی کے ارکان کی وفاقی وزیرعمرایوب اور اسلم خان کے ساتھ تلخ کلامی،اسلم خان کی جانب سے خواتین ارکان کے ساتھ سخت جملوں کے تبادلے پر اپوزیشن نے ایوان میں شدید احتجاج کیا۔

وفاقی وزیرعمر ایوب

وفاقی وزیرعمرایوب نے کہا کہ کے الیکٹرک کا معاملہ کئی برسوں سے ہے، کے الیکڑک کو نیشنل گریڈ سے مزید بجلی درکار ہے، سندھ سے نیپرا میں موجود ممبر اپنےاختیارات استعمال نہیں کر رہے،کراچی میں دو مزید گریڈ سٹیشن بنائے جائیں گے۔

وفاقی وزیر اسد عمر

وفاقی وزیراسد عمر نے کہا کہ ماضی میں حکمرانوں نے کراچی میں بجلی کی ضرورت کے مطابق پیداوار نہیں بڑھائی، پاکستان میں بجلی کے کارخانے بڑھے لیکن کراچی ان کارخانوں سے بجلی نہیں لے سکتا۔

پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف

پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے ان خیالات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج کی تقریر سن کرسوال گندم جواب چنا کے مفہوم کا علم ہوگیا،انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آ کردو تین مہینے یہ فقرے چلتے ہیں کہ سابق حکمرانوں نے یہ کام نہیں کیا ، اب ہم کر رہے ہیں لیکن تو دو سال بعد بھی یہ کہا جا رہا ہے کہ بجلی کا مسئلہ اگلے دو سال میں حل ہوگا ۔

کے الیکٹرک کےمعاملے پر قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے دوران پیپلز پارٹی کے ارکان کی وفاقی وزیر عمر ایوب اور اسلم خان کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی ، اس موقع پر رکن قومی اسمبلی اسلم خان نے خواتین ارکان کے ساتھ سخت جملوں کا تبادلہ کیا۔

ڈپٹی اسپیکر کی پی ٹی آئی کے اسلم خان کو تنبیہ

اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے اسلم خان کی فوری تنبیہ کی اور کہا کہ خواتین ارکان کا احترام کریں ان کے ساتھ ایسی گفتگو نہ کریں،جبکہ اپوزیشن ارکان نے اسلم خان کی گفتگو پر شدید احتجاج جاری رکھا۔

پی ٹی آئی کے رکن اسلم خان کے نازیبا الفاظ پر پیپلز پارٹی کی خواتین ارکان شدید برہم ہوئیں اور اپنی نشستوں سے اٹھ کر اسپیکر ڈائس کے سامنے پہنچ گئیں۔

ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ اسلم خان ایوان کے تقدس کے لیے کھڑے ہوکر اپنے الفاظ واپس لیں، اسلم خان صاحب ہم سب کو خواتین کا احترام کرنا چاہیے، معذرت کرنے والا انسان بڑا ہوتا ہے۔

اسلم خان نے کہا کہ خواتین ارکان اسمبلی میری بہنیں اور کولگیز ہیں میں نے ان سے متعلق کچھ نہیں کہا ہے۔

ڈپٹی سپیکر نے اسمبلی کارروائی کے دوران کہا کہ خواتین چاہے حکومت سے ہوں یا اپوزیشن سے وہ قابل احترام ہیں، اسلم خان نے ڈپٹی سپیکر کی ہدایت کے بعد ایوان میں خواتین ارکان سے معذرت کرلی ۔

اسلم خان نے کہا کہ میں نے کسی کو بھی براہ راست نشانہ نہیں بنایا نہ ہی کسی کا نام پکارا ہے۔

اسمبلی میں کارروائی کے دوران وفاقی وزیر اسد عمر نے کہاکہ الفاظ کے چناؤ پر آپ نے جس طرح ایکشن لیا، ایم این اے کے گھر پر فائرنگ ہونے کی صورت میں تحفظ بھی فراہم کیا جائے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں 45 سال سے یہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے، 5 سال پیپلزپارٹی کی حکومت رہی راجا پرویز اشرف بتائیں کے الیکٹرک کو کیوں نہیں پکڑا؟، نون لیگ کی بھی حکومت رہی خواجہ آصف بتائیں انہوں نے کیوں ایکشن نہیں لیا؟

اسد عمر نے کہا کہ کراچی میں بجلی کی ضرورت بڑھتی رہی لیکن حکومتوں نے کوئی قدم نہیں اٹھایا، روز سنتے تھے کہ 10ہزار میگاواٹ شامل کردیے گئے آج اس کی قیمت عوام ادا کررہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ماضی میں کہا گیا کہ کراچی از ناٹ مائی پرابلم، کراچی ہمارا مسئلہ نہیں، ہم کہتے ہیں کراچی ہمارا ہے۔

سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے اسمبلی فلور پر اپنی تقریر میں کہا کہ آج سمجھ میں آیا کہ سوال گندم جواب چنا کا اصل مطلب کیا ہوتا ہے ، جواب دینے کے بجائے ہر سوال کا جواب آتا ہے کہ پچھلی حکومتوں نے کیا ہے، جب آپ حکومت میں آجاتے ہیں تو دو چار ماہ تو کہہ دیتے ہیں کہ گزشتہ حکومتوں نے کیا، اب تو دو سال ہوگئے آپ سے پوچھتے ہیں تو آج بھی یہی جواب آتا ہے کیا آپ اگلے دوسال میں ٹھیک کریں گے ۔

تحریک انصاف کے ایم این اے اسلم خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سکیورٹی فراہم کی جائے،ہم نے کراچی میں کسی مافیا کو نہیں پلنے دینا،سندھ گورنمنٹ مجھے 24 گھنٹے کی سکیورٹی دے ، صوبے میں نان الیکٹڈ کے پاس بھی سیکیورٹی ہے جبکہ جیت کے آنے والوں کے پاس سیکیورٹی کیوں نہیں ہے۔

ڈپٹی اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ شوکت علی خان اس معاملے کو دیکھیں، بابر اعوان نے کہا کہ اسکی رپورٹ آئی جی سندھ سے مانگیں گے،معاملہ داخلہ کمیٹی کو بھجوایا جائے ۔

اس موقع پر پی پی رکن اسمبلی میر غلام علی تالپور نے اسمبلی میں کہا کہ کراچی سے ممبران کو کچھ کہنے سے پہلے تفتیش کرنی چاہیے، سندھ میں کسی ممبر کے پاس سندھ حکومت کی سیکیورٹی نہیں ہے، پی پی کے لوگوں کو نہ سکیورٹی چاہیے نہ لی ہے،

تازہ ترین