• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پٹرول بحران، کمیشن کیلئے نام طلب، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز کو عدالتی اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن معطل

پٹرول بحران، کمیشن کیلئے نام طلب، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز کو عدالتی اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن معطل


لاہور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس قاسم خان نےکہا ہے پٹرول بحران وفاقی حکومت کی خراب گورننس کی انتہا ہے،مطمئن نہ کیا تو آرڈر میں لکھ دوں گا، یہ گڈگورننس ہے کیا؟۔بادی النظر میں اس حمام میں سب کے کپڑے اتریں گے، مجھے مضبوط لوگ کمیشن میں چاہئیں ورنہ عدالت نام تجویز کرے گی،سرکاری ریکارڈ چھپانےکی کوشش کی تو سخت کارروائی کرینگے۔ 

پٹرول بحران کیس میں تحقیقاتی کمیشن بنانے کیلئے حکومت سے نام طلب کرلئے جبکہ دوسرے کیس میں ڈپٹی کمشنر کو عدالتی اختیارات دینے کا نوٹیفکیشن معطل کر تے ہوئے ریمارکس دئیے کہ پنجاب میں سسٹم کا بیڑہ غرق کردیا ،چیف جسٹس نے پٹرول بحران کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئےکہ کیا یہ حکومت کی گڈ گورننس ہےکہ حکومت کی موجودگی میں پٹرول بحران پیدا ہوا۔ 

بظاہر پٹرول مافیا نے فائدہ اٹھانے کیلئے پٹرول کو شارٹ کیا۔ چیئرپرسن اوگرا عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش نہ کریں۔چیف جسٹس نے قرار دیا کہ یہ وفاقی حکومت کی خراب گورننس کی انتہا ہے،حکومت نےمطمئن نہ کیا تو آرڈر میں لکھ دوں گا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ چیئرپرسن اوگرا نے عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی۔ چیئرپرسن اوگرا سیدھا بیان دیں ورنہ سب بچ جائیں گے یہ پھنس جائیں گی۔ لگتا ہے چیئرپرسن کچھ اور لوگوں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ 

چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے ملک بھر میں پٹرول بحران کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ سیکرٹری ٹو وزیراعظم ،اٹارنی جنرل پاکستان اورچیئرپرسن اوگرا عدالت میں پیش ہوئے۔ 

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پٹرولیم بحران کے معاملے پر ایسا لگتا ہے کچھ بڑے شامل ہیں ۔ پہلے یکم کو پٹرولیم کی قیمتیں بڑھائی جاتی تھیں گزشتہ ماہ 26 جون کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا دیں ،کیا اس سے مافیا کو اربوں روپے کا فائدہ نہیں پہنچا؟ 

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر بلا کر استفسار کیا کہ آپ نے بتایا نہیں کہ بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف آپ نے کیا کارروائی کی، آپ کو کہا گیا تھا کہ اسپیکر سے پوچھ کر بتائیں کہ وہ کمیٹی بنا رہے ہیں یا نہیں۔ 

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آپ کے حکم پر میں نے اتوار کو اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی۔اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے سامنے معاملہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ترین