• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کارکردگی دکھاؤ ورنہ گھر جاؤ، بریفنگ بریفنگ کھیلنےکاسلسلہ ختم کیا جائے، وزراء اور بیوروکریسی کو ان کےکام کی بنیاد پر جانچا جائے، عمران خان

’کارکردگی دکھاؤ ورنہ گھر جاؤ‘


اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے اپنی کابینہ کے اراکین سمیت اعلیٰ بیورو کریسی پر واضح کردیا ہے کہ اب بریفنگ بریفنگ کھیلنے کا سلسلہ ختم کیا جائے اور کارکردگی دکھائی جائے‘ جو کارکردگی دکھائے گا وہ ان کی ٹیم میں رہے گا ورنہ گھر جائیگا ‘وفاقی وزراء‘سیکریٹریز سمیت بیوروکریسی اور اداروں کے سربراہاں کوان کے کام کی بنیاد پر جانچا جائے گا۔

صوبائی وزراء اور افسر شاہی کو بھی اب کاکردگی کے ترازو پر تولا جائے گا‘وزارتین ہوں یا ڈویژن حکومتی امور میں کوتاہی یا تاخیر برداشت نہیں کروں گا‘وزیراعظم نے گندم کے متوقع بحران سے نمٹنے کے لیے پنجاب حکومت کوسرکاری گوداموں میں پڑی گندم فوری مارکیٹ میں لانے کا حکم دیتے ہوئے کہاہے کہ زبانی جمع خرچ سے کام نہیں چلے گا۔

خصوصی بازار اور پوائنٹس بنا کر لوگوں کو سستا آٹا فراہم کیا جائے ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ہاؤسنگ و تعمیرات کے شعبہ کی ترقی کے لئے مراعات و سہولیات کا اعلان کرتے ہوئے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے لئے 30 ارب روپے کی سبسڈی مختص کردی ہے‘ پہلے ایک لاکھ گھروں کی تعمیر پر فی گھر تین لاکھ روپے سبسڈی دی جائے گی۔

قرضے کی صورت میں مارک اپ(سود) کی شرح پانچ مرلہ مکان کے لئے پانچ فیصد اور 10 مرلہ مکان کے لئے 7 فیصد ہو گی‘مارک اپ کی باقی رقم پر حکومت کی جانب سے سبسڈی دی جائے گی‘ گھر کی خریداری پر ذرائع آمدن نہیں پوچھے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں ہاؤسنگ، تعمیرات و ترقی سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کنسٹرکشن انڈسٹری سے وابستہ افراد رواں سال 31 دسمبر تک ان سہولیات سے ضرور فائدہ اٹھائیں کیونکہ کورونا کی وباءکے پیش نظر عالمی اداروں کی جانب سے قرضوں کی ادائیگی کی مد میں 31 دسمبر تک مہلت ملی ہے، اس کے بعد یہ سہولت ختم ہو جائے گی۔

حکومت نے بینکوں کو آمادہ کیا ہے کہ وہ اپنے پورٹ فولیو کا پانچ فیصد تعمیرات کے لئے مختص کریں۔ اس طرح ہاؤسنگ و تعمیرات کے لئے 330 ارب روپے مختص ہوں گے۔ دریں اثناءعمران خان نے اپنی کابینہ کے اراکین سمیت اعلیٰ بیورو کریسی پر واضح کردیا ہے کہ اب بریفنگ بریفنگ کھیلنے کا سلسلہ ختم کیا جائے اور کارکردگی دکھائی جائے جو کارکردگی دکھائے گا وہ ان کی ٹیم میں رہے گا ورنہ گھر جائیگا ۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اپنی ترجیحات کو تبدیل کرتے ہوئے کارکردگی کے معاملے پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور واضح کردیا ہے کہ اب وزراء ، مشیران ، معاونین اور بیورو کریسی کو روایتی حربے ختم کرتے ہوئے بریفنگ کی بجائے کارکردگی دکھانا ہوگی ۔

وزیراعظم نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ حکومتی فیصلوں پر عملدرآمد کروانے میں ناکام رہنے والے وزراء ، مشیران ، معاونین اوربیورو کریٹس کو بھی حقائق بتانا ہونگے اور اگر ان کی کوتاہی ثابت ہوئی تو پھر وہ اپنی سیٹ پر نہیں رہیں گے جن وزراء اور بیورو کریٹس نے حکومتی امور میں تاخیری حربے دکھائے ان کو بھی تبدیل کیا جائیگا۔

حکومتی ذرائع نے انکشاف کیا کہ سرکاری محکموں اور وزارتوں کی اہم بریفنگ کے اعدادوشمار وزیراعظم نے اپنی ڈائری میں درج کررکھے ہیں۔علاوہ ازیں عمران خان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے ہماری حکمت عملی کامیاب رہی۔

پاکستان کے اقدامات کو اب عالمی ادارے بھی سراہا رہے ہیں‘جہاں کورونا کے کیسز زیادہ ہونگے وہاں سخت لاک ڈائون کیا جائیگا ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعہ کو وزیراعظم آفس میں ان سے ملاقات کی ۔

وزیراعظم نے عوامی مسائل کے حل کیلئے پارلیمنٹ کے موثر کردار پرزور دیا اور کہا کہ پارلیمنٹ کو عوامی مفاد کی قانون سازی کو ترجیح دینی چاہیے اور اس حوالے سے اپوزیشن بھی اپنا کردار ادا کرے ۔

تازہ ترین