• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرشکیل کو رہا، اہلخانہ کو ہراساں کرنا بند کیا جائے، ہیومن رائٹس واچ

کراچی(جنگ نیوز) انسانی حقوق کے نگراں ادارےہیومن رائٹس واچ نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا ہےکہ جنگ جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو فوری رہا جبکہ اہلخانہ کو ہراساںکرنے کا سلسلہ بند کیا جائے،پاکستان میں ناقدین کو خاموش کرنے کیلئے انسداد کرپشن قانون کا بلا جوازاستعمال کیا جارہا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کےاعلامیےمیں کہاگیاہےکہ پاکستانی حکام فوری طور پر سیاسی مقاصد کے لئے عائد الزامات کو ختم کریں اور پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمن کو رہا کریں جبکہ میر شکیل کے اہلخانہ کو ہراساں کرنے سےبھی باز رہیں، میر شکیل تقریباً4ماہ سے حراست میں ہیں۔

12 مارچ 2020 کوقومی احتساب بیورو نے پراپرٹی کے 34 سال پرانے معاملات سے متعلق الزامات کے تحت میر شکیل کو گرفتار کیا، میر شکیل نے لاہور ہائیکورٹ میں طبیعت کی ناسازی کے باعث ضمانت کی درخواست د ی جو مسترد کردی گئی، اگلے ہی دن عدالت نے نیب کی ایک درخواست پر سماعت کی جس میں اسی پراپرٹی کے لین دین سے متعلق میر شکیل کی اہلیہ اور چاروں بچوں کو گرفتاری کی اجازت مانگی گئی۔

1986 میں جائیداد کے لین دین کے وقت میر شکیل کے بچوں کی عمر 8، 6، 4اور 1 سال تھی۔ہیومن رائٹس واچ کے ایشیاء کے ڈائریکٹر بریڈ ایڈمس نے کہا کہ پاکستانی حکام کوناقدین کیخلاف اینٹی کرپشن قوانین کا بلا جواز استعمال روکنا چاہئے،میر شکیل الرحمٰن کے بچوں کی گرفتاری کا مطالبہ ظاہر کرتا ہے کہ ان کے خلاف مقدمہ کتنا مضحکہ خیز ہے کیوں کہ میر شکیل کے بچے اس وقت بہت ہی کم عمر تھے۔

ہیومن رائٹس واچ کاکہناہےکہ پاکستان کا میڈیا خوف کی فضا میں کام کرتا ہے،میڈیا اداروں پر حکام کا دباؤ ہے کہ وہ حکومت پر تنقید نہ کریں۔ ایڈمز نے کہاکہ پاکستانی حکومت صحافیوں ، حزب اختلاف کے سیاستدانوں اورصاف صاف تنقید کرنیوالوں کو نشانہ بنانے کے لئے قومی احتساب بیورو کا استعمال ترک کردے۔

تازہ ترین