• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


نئی جہت کے قتیل اور مدھر گیتوں اور غزلوں کے خالق قتیل شفائی کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 19 برس بیت گئے۔

صوبہ سرحد کی تحصیل ہری پور میں پیدا ہونیوالے قتیل شفائی نے پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد سے نغمہ نگاری کا آغاز کیا۔

قتیل شفائی نے پاکستان اور بھارتی فلموں کے  لیے بہت سے نغمے لکھے جو پہلے کی طرح آج بھی یکساں مقبول ہیں۔ انہیں نیشنل فلم ایوارڈ کے علاوہ دو طلائی تمغے اور بیس ایورڈ بھی دئیے گئے۔

لہجے کی سادگی و سچائی، عام فہم زبان کا استعمال اور عوام الناس کے جذبات و محسوسات کی خوبصورت ترجمانی ہی ان کی مقبولیت کا راز ہے۔

فلمی نغمہ نگاری میں بھی انہوں نے ایک معتبر مقام حاصل کیا، انہیں 1994 میں تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔

اس کے علاوہ آدم جی ایوارڈ، امیر خسرو ایوارڈ، نقوش ایوارڈ و دیگر ایوارڈ بھی انہوں نے حاصل کئے۔

حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی کا اعزاز عطا کیا تھا۔ انڈیا کی مگھد یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے ’’قتیل اور ان کے ادبی کارنامے‘‘ کے عنوان سے ان پر پی ایچ ڈی کی۔ صوبہ مہاراشٹر میں ان کی دو نظمیں شاملِ نصاب ہیں۔

11 جولائی 2001ء کو قتیل شفائی لاہور میں وفات پاگئے۔

تازہ ترین