• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی، لوڈشیڈنگ کنٹرول نہ ہوسکی، ایندھن مسئلہ نہیں، کے الیکٹرک کا سسٹم کمزور ہے، وزارت توانائی

کراچی میں لوڈشیڈنگ کنٹرول نہ ہوسکی


اسلام آباد (نمائندہ جنگ)وزارت توانائی نے کے الیکٹرک کے ان دعوئوں کی سختی سے تردید کی ہے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے فیول کی عدم فراہمی کراچی میں لوڈشیڈنگ کا موجب بنی ہے،انہوں نے کہا کہ ایندھن مسئلہ نہیں،کے الیکٹرک کا سسٹم کمزور ہے۔ 

ترجمان وزارت توانائی نے 11جولائی کو گورنر ہاؤس سند ھ میں گورنر سندھ عمران اسمعیٰل، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پاور سید شہزاد قاسم کے ساتھ کے الیکٹرک کے سی ای او کی سربراہی میں ٹیم کے ساتھ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ملاقات میں کے الیکٹرک نے تسلیم کیا کہ انکو 190ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی بجائے اضافی 100ایم ایم سی ایف ڈی کے ساتھ اب کل 290ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے۔ 

ٹیم نے اس ضمن میں فوری اقدامات اور اسکے نتیجے میں اضافی بجلی کی پیداوار کی بھی تصدیق کی۔ لہذا کسی اورفورم پر ایندھن فراہمی کو پوری لوڈشیڈنگ کے ساتھ نتھی کرنا اور اس ملاقات میں وفاقی حکومت کی طرف سے اضافی گیس ملنے کی تصدیق کرنا سراسر کراچی کے عوام کو حقائق سے محروم رکھنے کی مترادف ہے۔

ترجمان نے اسی ہائی پروفائل میٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایندھن کی عدم فراہمی کے حوالے سے کے الیکٹرک کی دوہرے پن کو اس سے بھی جانچا جا سکتا ہے کہ اسی میٹنگ کے دوران انکی ٹاپ منیجمنٹ نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ملکی پیداوار کا 80فیصد فرنس آئل پٹرولیم ڈویژن کی خصوصی مداخلت کی وجہ سے انکو مل رہا ہے۔

ترجمان نے کے الیکٹرک کی طرف سے اسی میٹنگ کے دوران حکومت پاکستان کی طرف سے 650میگاوٹ کی بجائے 800میگاواٹ بجلی کی بھی دستیابی اور انکے اپنے سسٹم کی 750میگاواٹ سے زیادہ نہ اٹھانے کی سکت کی تصدیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صاف ظاہر ہے کہ کے الیکٹرک نے اپنے بجلی تقسیم کار سسٹم میں مطلوبہ سرمایہ کاری نہیں کی اب اگر وفاقی حکومت زیادہ بجلی بھی انکو دینے کیلئے تیار ہے تو کے الیکٹرک کو سالہا سال اپنے سسٹم کو اپ گریڈ کرنے میں لگ جائیں گے۔

ترجمان نے کہا کہ ایندھن کی فراہمی تو ایک طرف انکا سسٹم تیار بجلی لینے سے بھی قاصر ہے، مذکورہ میٹنگ میں کے الیکٹرک نے مانا کہ ان تمام تر اقدامات کے باوجود جس میں ایندھن کی فراہمی اور وفاقی حکومت کی طرف سے اضافی بجلی کی فراہمی بھی شامل ہے، ان کے سسٹم کو پیک ٹائم میں 100سے200میگاواٹ کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کیلئے انکو غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کرنا پڑتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کو 1000میگاواٹ بجلی دینے کی آفر بھی کی ہے تاہم اسکے لئے انکو مطلوبہ 500کے وی گرڈ بنانا پڑے گا اور سسٹم کو سرمایہ کاری کرنی پڑے گی۔ 

ترجمان نے کہا کہ اس میٹنگ میں یہ طے ہوا ہے کہ وفاقی حکومت کے الیکٹریک کو مزید 500ٹن فرنس آئل فراہم کرے گی تاکہ انکا پرانا بن قاسم پلانٹ اس پر چلایا جا سکے اور اس پلانٹ کی گیس سائٹ اور کورنگی پاورپلانٹس کو دی جائے تاکہ وہاں سے اضافی 200میگاواٹ بجلی کی پیداوار ممکن ہو سکے جس کی بدولت لوڈشیڈنگ میں کمی آئے گی ۔ 

ترجمان نے قلیل مدتی اقدامات کے بارے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت NTDC کی موجودہ لائینوں کو اپ گریڈ کرے گی تاکہ کے الیکٹرک کو اضافی 300میگاوات بجلی مہیا ہوسکے اس کام میں 8سے10مہینے لگیں گے اور اس ضمن میں سمری کابینہ کی توانائی کمیٹی کیلیے تیار کی جارہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ طویل مدتی منصوبوں میں دھابیجی 500کے وی گرڈ کو مارچ 2022 جبکہ K2/K3 کے 500کے وی گرڈز کو 2023کی گرمیوں تک چلانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

اسی طرح وزارت توانائی کے الیکٹرک کیلئے اور بالخصوص کراچی کے عوام کیلئے تمام دیگر اقدامات بھی کرے گی، اسی طرح مستقبل میں ایندھن کی فراہمی کیلئے بھی جامع منصوبہ بندی کے جائے گی۔

تازہ ترین