• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیسٹر لاک ڈائون، ’’سٹارٹ۔سٹارٹ‘‘ بچوں کی بہتری پر اثرانداز ہورہاہے

لندن (پی اے) تعطیلات کی منسوخی اور اسکول جانے کے حوالے سے افراتفری کے ساتھ ساتھ، لاک ڈاؤن میں توسیع کے اثرات لیسسٹر کی کم عمرآبادی میں گہری حد تک محسوس ہورہے ہیں۔ بی بی سی نے مزید بہت سے نتائج اخذ کئے ہیں۔ جون میں دو ہفتوں کے لئے کھیسا ٹوپی والا نے دوبارہ پرائمری سکول جانا شروع کیا۔ اپنی فرینڈز کے ساتھ کھیلی اور ٹیچرز نے پکڑ لیا۔تب ایونگٹن ، لیسسٹر میں اس کی درس گاہ وہائٹ ہال پرائمری سکول کو ایک کورونا وائرس کیس مثبت آنے کے بعد جبری طور پر بند کر دیا گیا اور پانچ سال کھیسا دوبارہ اپنے گھر تک محدود ہوگئی۔کھیسا کی والدہ کروپا نے بتایا کہ وہ اپنی فرینڈز کی کمی شدت سے محسوس کرتی ہے۔یہ کھیسا کے لئے اچھا تھا کہ وہ سکول جاتی ، اپنی فرینڈز سے ملتی، سماجی رابطے ہوتے اور یقیناً تعلیم حاصل کرتی۔ اب پھر وہ سکول نہیں جا سکتی، اس کی ٹیچر نے سیلف آئسولیشن اختیار کر لی اور حکومت نے لیسسٹر میں دوبارہ لاک ڈائون کی پابندیاں نافذ کر دیں۔ہم خوش قسمت ہیں کہ کھیسا نے خود کو خوشیوں میں ڈھال لیا ہے۔کھیسا کے پیرنٹس کروپا اور جتین شہر کے ان پیرنٹس میں شامل ہیں جو لاک ڈائون میں توسیع کے اپنے بچوں پر اثرات کے باعث تشویش میں مبتلا ہیں۔41 سالہ مسٹر ٹوپی والا کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کے لئے صورت حال کا ادراک مشکل ہے۔ وہ اس بات کو تو سمجھتی ہے کہ سکول میں تبدیلیاں ہوئی ہیں مگر یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ سکول جانے کے آغاز کے بعد اسے دوبارہ گھر کیوں بھیج دیا گیا۔ یہ ’’ رک جائو، شروع ہوجائو‘‘ کی پالیسی تعطل کا سبب بنتی ہے بالخصوص ایسے وقت جب میں کئی گھنٹے کام کر رہا ہوں۔یہ نہ تو مستقل ہے اور نہ ہی معمول کے مطابق ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں تشویش ہے کہ لیسسٹر میں کھیسا اور دوسرے بچے برطانیہ میں دوسرے بچوں کی بہ نسبت تعلیمی طور پر پسماندہ رہ جائیں گے کیونکہ انہیں دوبارہ لاک ڈائون کا سامنا ہے۔ اسی ٹائون میں 28 سالہ جے برگس بھی اپنی 7 سالہ بیٹی ایوا کی طرف سے اسی تشویش میں مبتلا ہیں جس کے سکول 20 مارچ سے بند پڑے ہوئے ہیں۔ ایوا کے لئے یہ خطرناک ہو گا کہ اب وہ دوبارہ ستمبر میں سکول جا سکے گی۔

تازہ ترین