• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کھلا تضاد … آصف محمود براہٹلوی


آگ کا نام سنتے ہی دل میں شدید قسم کے خطرات جنم لیتے ہیں۔ آگ اگر پیار کی ہو تو انسان اندر ہی اندر جل کر راکھ ہو جاتا ہے۔ آگ اگر لسانی یا علاقائی بنیادوں پر ہو تو معاشرے کو اندر سے کھوکھلا کردیتی ہے۔ اگر کسی سیاسی مقاصد کی خاطر ذاتی مفاد کی آگ ہو تو تباہی و بربادی کا سبب بنتی ہے۔ہم یہاںسانحہ ساہیوال کی آگ کو زیر بحث نہیں لا رہے جبآئل ٹینکر سے پیٹرول کی لیکج پر 200انسان زندہ جل گئے تھے۔ یا پھر ہم چلتی ٹرین میں اچانک بھڑک اٹھنے والی آگ کا ذکر بھی نہیں کررہے جب 80سے زائد زندہ انسان جھل کر راک ہوگئے تھے۔ ہم اس پر بھی بحث نہیں کرتے کہ سانحہ بلدیہ ٹائون فیکٹری جہاں ڈھائی سو کے لگ بھگ افراد فیکٹری مالک سے بھتہ نہ ملنے پر زندہ جلا دیئے گئے تھے اور آج تک لواحقین انصاف کے منتظر ہیں۔ آج ہم اس آگ کا ذکر کرنے جارہے ہیں جو چند روز قبل پاکستان کے وزیر ہوا بازی نے قومی ائر لائن کے جہاز کے حادثہ کے بعدجعلی پائلٹس کے جعلی لائسنس کے حوالے سےلگائی ہے۔ ماضی میںدنیا میں نمبرون شمار کی جانے والی ائرلائن کو جب یورپ، امریکہ برطانیہ میں سیفٹی کی بنیاد پر 6ماہ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تو شاید ملک پراس عالمی سطح پر لگنے والےداغ کو ہم تادیرصا ف نہ کرسکیں۔ انکوائری سے کون انکار کرتا ہے۔ چاہئے تو یہ تھا کہ بھرپور انکوائری ہوتی، جعلی لائسنس والے پائلٹ یا ذمہ دار اتھارٹی کے اہلکاروں کوسزا کا پارلیمنٹ میں اعلان کیا جاتا اور ملک کی پالیسی بیان کی جاتی تو دنیا بھر میں آپ کو سراہا جاتا لیکن یہاں لگتا ہے انصاف یا میرٹ کی بالادستی کے بجانے حکومت و اپوزیشن والی نورا کشتی کردی گئی۔ اس سے قبل کہ ہم اس بحث میں پڑیں ایک آگ جو دبئی کے ایک شاپنگ پلازہ میں لگی تھی۔ وہاں پر موجود وزیٹرز نے اپنے سمارٹ فون کے ذریعے فلم بنانا شروع کردی لیکن اگلے ہی لمحے پولیس نے چاروں اطراف سے فلم بنانے والے گروہ کو اپنے گھیرے میں لے لیا۔ ان کے فون لئے اس دوران چارہیلی کاپٹرز، فائر بریگیڈ آگ بجھانے پر مصروف ہوگئے اس وقت تک نہ کوئی شخص فلم بنا سکتا تھا اور نہ ہی اسے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرسکتا تھا۔ آگ بجھانے کے بعد پولیس نے ان نوجوانوں کو بتایا کہ بنائی گئی فلم اپنے فون سے ڈیلیٹ کریں ،دبئی میں سڑک پر کھڑے پانی کی ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنا بھی جرم ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ہم نہیں چاہتے کہ شاپنگ پلازہ کی آخری منزل کو آگ لگنے کی خبر سوشل میڈیا پر جائے اور دبئی کی بد نامی کا باعث بنے۔ پاکستان کے وزیرہوا بازی کم از کم دبئی کی پولیس ہی سے سبق سیکھ لیتے ۔ کورونا کے باعث اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں واپس آنے کیلئے وزیر ہوا بازی کی اگلی رپورٹ کا انتظار کرنا پڑے گا کیونکہ آگ نے اپنے اثرات چھوڑ دیئے ہیں۔

تازہ ترین