• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


برصغیر کے عالمی شہرت یافتہ غزل گائیک استاد مہدی حسن کا 93 واں یوم پیدائش آج منایا جارہا ہے۔

18جولائی 1927 کو راجستھان میں پیدا ہونے والے مہدی حسن کلاسیکی موسیقی کے خاندان سے تعلق رکھتے تھے، انہوں نے 1935 میں 8 سال کی عمر میں ایک پروگرام کے ذریعے گلوکاری کا آغاز کیا اور تقسیم ہند کے بعد پاکستان چلے آئے جہاں 1957 میں انہیں کراچی سے ریڈیو پاکستان میں اپنی فنکارانہ صلاحتیں دکھانے کا موقع ملا۔

فلموں میں انہیں 1962 میں ریلیز ہونے والی فلم 'فرنگی کی گلوں میں رنگ بھرے جیسی شہرہ آفاق غزل سے شہرت ملی، اس ایک گیت نے مہدی حسن کو گلی گلی مشہورکردیا جس کے بعد انہوں نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔

مہدی حسن اور محمد علی کی جوڑی کا اشتراک بہت پسند کیا گیا اور کہا جاتا تھا کہ محمد علی کی مقبولیت میں مہدی حسن کا بھی بہت بڑا ہاتھ ہے مگر محمد علی کے ساتھ ساتھ وحید مراد کے لیے بھی مہدی حسن کی آواز کو بہت پسند کیا گیا۔

ان کا گیت 'اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا اتنا مشہور ہوا کہ یہ آج بھی مہدی حسن کے سب سے زیادہ مشہور گانوں میں سرفہرست ہے۔

مہدی حسن نے اپنی زندگی میں 25 ہزار سے زائد فلمی و غیر فلمی گیت اور غزلیں گائیں، ان کے حوالے سے یہ بات بھی نہایت مشہور تھی کہ جس نو فنکار پر ان کی آواز ڈب ہوتی وہ راتوں رات کامیاب فنکاروں کی فہرست میں آکھڑا ہوتا تھا۔

ماضی کے مشہور ہیرو شاہد کی پہلی فلم آنسو میں مہدی حسن کے گیت 'جان جاں تو جو کہے گا نے شاہد کو پہلی فلم سے ہی صف اول کے ہیروز میں لا کھڑا کیا۔

مہدی حسن کو حکومت کی جانب سے تمغہ امتیاز، ستارہ امتیاز اور پرائیڈ آف پرفارمنس جیسے اعزازات سے بھی نوازا گیا تھا۔

مہدی حسن پاکستان میں گائیکی کے شہنشاہ تھے اور آئندہ کئی عشروں تک بھی شاید ان کا کوئی جواب پیدا نہ ہوسکے گا۔

سانسوں کو سروں میں ڈھال دینے کے ماہر مہدی حسن نے 13 جون سن 2012 کو کراچی میں زندگی کی آخری سانس لی، طویل جدوجہد اپنے اختتام کو پہنچی مگر اپنے کام سے ان کی گہری وابستگی ہمیشہ ان کو چاہنے والوں کے دلوں میں زندہ رکھے گی۔

تازہ ترین