• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چڑیا گھر کا ملازم یتیم زیبرے کی ماں بن گیا


زیبرے کے یتیم بچے کو سہارا دینے کے لیے چڑیا گھر کے ملازم نے زیبرے کا لباس پہن کر بچے کا دل بہلایا اور سب کے دل جیت لیے۔

کینیا کے تساو ایسٹ نیشنل پارک میں پیدا ہونے والے زیبرے کی ماں کو پیدائش کے چند روز بعد شیروں نے حملہ کر کے مار ڈالا تھا جس کے بعد بچے کے کھانا پینا بالکل چھوڑ دیا تھا۔

زیبرے کے بچے کو انتظامیہ نے کھانا بھی ڈالا مگر اُس نے نہیں کھایا جس کے بعد چڑیا گھر کے ملازم نے زیبرے جیسا لباس پہنا اور وہ اپنے ہاتھ میں دودھ سے بھری بوتل لے کر بچے کے پاس گیا۔

ملازم نے خود کو زیبرہ ظاہر کیا اور پھر آہستہ آہستہ اُس کے قریب ہوتا گیا، تھوڑی دیر بعد زیبرے کا یتیم بچہ ملازم کو اپنی ماں سمجھنے لگا اور وہ اُسی کے ہاتھ سے دودھ پینے لگا۔

ملازم کا نام میراکو لوسلی ہے جو ایک روز نیشنل پارک میں گھوم رہے تھے تو انہوں نے زیبرے کے بچے کو مایوس بیٹھا ہوا دیکھا۔

میراکولوسلی کا کہنا ہے کہ زیبرے کا بچہ اب مجھے اپنی ماں سمجھتا ہے اور وہ بالکل بے خوف ہوکر میرے ساتھ رہتا ہے۔