• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچپن میں وی سی آر پر فلمیں دیکھا کرتے، شہر میں سینما تھے، کبھی کبھار فلم دیکھنے کا موقع بھی مل جاتا، لیکن کبھی کبھار، ایک تو سینما میں فلم رات کو دکھائی جاتی، روزانہ رات کو 3شو، اب رات کو گاؤں سے شہر جانا وہ بھی فلم دیکھنے، ناممکن، حالات ایسے، اس طرح کی خواہش کا اظہار کرنے پر ہی مار پڑ جاتی، دوسرا گاؤں سے شہر جا کر سینما میں فلم دیکھنا، اچھا خاصہ خرچہ، جیب اجازت نہ دیتی، لہٰذا مہینے دو مہینے کے بعد ہم سب دوست چوری چھپے پیسے جمع کرتے۔

انتہائی رازدارانہ خاموشی سے کرائے پر وی سی آر،فلمیں لاتے، کسی ڈیرے،بیٹھک پر ساری رات فلمیں دیکھتے، اگلی دوپہرتک وی سی آر، فلمیں شہر واپس دے آتے، فلمیں کون سی ہوتیں، ایک آدھ اردو،باقی سب سلطان راہی کی، غریبوں کا ہیرو، لوئر مڈل کلاس کا ہیرو، قدکاٹھ، جسامت، چہرہ کچھ بھی ہیرو جیسا نہیں، اداکاری بھی ایک جیسی، فلمیں بھی انیس بیس کے فرق سے ایک جیسی، ایک ظالم جاگیردار،وڈیرا، اسکے درجن بھر بدمعاش، دس بارہ لڑائیاں، پانچ یا چھ گانے، آخر پر سلطان راہی کی جیت، مگر تمام کمیوں، کوتاہیوں کے باوجود سلطان راہی ایسا سپر ہٹ، 8سو فلمیںکرگیا، سلطان راہی کے ساتھ نازلی(جس کے عشق میں اداکار ننھا نے خودکشی کی)ممتاز، رانی (کرکٹر سرفراز نواز سے شادی کی،کینسر سے موت ہوئی) نیلی اور بہت ساری ہیروئنیں آئیں۔

مگر پہلے آسیہ اور سلطان راہی، پھرانجمن اور سلطان راہی یہ جوڑیاں سپرہٹ ہوئیں، آسیہ اپنے فلمی عروج میں کسی عربی شیخ سے شادی کرکے فلم انڈسٹری چھوڑ گئی، انجمن اور سلطان راہی کی جوڑی راہی صاحب کے قتل تک چلی، انجمن کی جوانی بھی کیا کمال کی، الہڑ مٹیار، ڈائیلاگ، ڈانس، نخرے، موٹی موٹی آنکھیں گھما کر ہنسنا، جب تک اسکرین پر رہتی سینما ہال سیٹیوں، ٹھنڈی آہوں اور بھانت بھانت کے تبصروں سے گونجتا رہتا، انجمن لاہور کے ایک انکم ٹیکس آفیسر سے شادی کر کے آہستہ آہستہ فلم نگری سے آؤٹ ہوگئی، شوہر کے قتل کے بعد ابھی مہینہ دو مہینے پہلے انجمن نے دوسری شادی کی مگراب دیکھا تو دل بیٹھ سا گیا، دبے قدم آتا بڑھاپا،جاتی جوانی اور موٹاپا، بس نہ پوچھیں، ہاں تو میں بتا رہا تھا، ہم وی سی آر اور 4فلمیں کرائے پر لاتے، فلم دیکھتے، اب چونکہ رات کے ایک مخصوص حصے میں 4فلمیں دیکھنا ہوتیں، وقت کم، مقابلہ سخت۔

لہٰذا فلم کے دوران جب گانا آتا تو ہم جھٹ سے وی سی آر کا فاسٹ فارورڈ بٹن دبا دیتے، چند لمحوں میں گانا ختم، فلم کی کہانی دوبارہ شروع ہوجاتی، ایک فلم کے بعد وی سی آر کھول کر کچرا ضرور صاف کرتے، ورنہ کیسٹ پھنس جاتی، آج یہ سب اس لئے یاد آرہا، جب سے تحریک انصاف حکومت آئی، تب سے یوں لگ رہا جیسے تبدیلی سرکار کا فاسٹ فارورڈ بٹن دبا ہوا، ایک کے بعد ایک بحران، ایک کے بعد ایک مسئلہ، مگراتنی تیزی سے کہ چکروں کو چکر آگئے۔

23ماہ پر ایک نظر مارلیں، ا نتخابات، اپوزیشن احتجاج، وزارت عظمیٰ، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، صدر، چیئرمین سینیٹ انتخابات، چیئرمین سینیٹ عدم اعتماد، نواز شریف پیشیاں، نواز، مریم، کیپٹن صفدر کو سزائیں، گرفتاری، نواز شریف بیماری، نیب گرفتاریاں، ضمانتیں، 35والیمز جعلی اکاؤنٹس منی لانڈرنگ جے آئی ٹی رپورٹ، سانحہ ساہیوال، قصورکا واقعہ، پروڈکشن آرڈرجھگڑے، شہباز شریف، بلاول بھٹو کی آنیاں جانیاں، جج ارشد ملک آڈیو،ویڈیوز معاملہ، نواز شریف ضمانتیں، لندن جانا۔

مریم نواز، کیپٹن صفدر کا گھر بیٹھ جانا، تبدیلی سرکار بونگیاں، زبان درازیاں، لڑائیاں، ڈالر کا اوپر اسٹاک ایکسچینج کا نیچے جانا، معیشت، تجارت، شرح ترقی کی بحثیں، مہنگائی، بے روز گاری کے جھگڑے، پلوامہ، بالا کوٹ، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونا، بھارتی حملہ، ابھی نندن گرفتاری، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ جانا، عمران خان کے سعودی عرب، ملائیشیا، قطر دورے، ٹرمپ، عمران ملاقاتیں۔

کرتار پورراہداری کا افتتاح، سی پیک سیاستیں، افغانستان امن معاہدہ کوششیں، آرمی چیف ا یکسٹینشن، جسٹس فائز عیسیٰ کیس، وقفے وقفے سے سیاسی وبیوروکریسی ٹیم میںتبدیلیاں، حکومتی اتحادیوں کا روٹھنا، ماننا، تحریک انصاف کے اندر کی لڑائیاں، ادویات اسکینڈل، آٹا، گندم نالائقیاں، چینی گھپلے، نجی بجلی گھرڈاکے رپورٹیں، پٹرول بحران، 80ریلوے حادثے، پی آئی اے پروزیر صاحب کا خودکش حملہ، ذخیرہ اندوزی، مافیا کے مصنوعی بحران، کورونا، ٹڈی دل، 23مہینوں میں یہ سب اور بہت کچھ ہوچکا۔

ابھی ان دنوں اک نیا ’کٹا کھلا‘ ہوا، عمران خان کے معاونین، مشیروں کی دوہری شہریتیں، اثاثے زیر بحث، مشیروں، معاونین کی جائیدادوں، اثاثوں سے جڑی دلچسپ کہانیاں، ان کا ماضی اور حال، حکومت میںرہ کرذاتی کاروبار، بہت کچھ زیر بحث، دوہری شہریت، بیرون ملک جائیدادوں پر اپوزیشن، میڈیا عمران خان کو ان کا پرانا موقف یاد دلا رہا۔

جس میں عمران خان کہہ چکے، وزیراعظم، وزیروں، مشیروں کی سب جائیدادیں اپنے ملک میں ہونی چاہئیں، سب کے پاس ایک ہی پاسپورٹ ہونا چاہیے اور وہ پاکستانی پاسپورٹ،بات تو ٹھیک ہے، حالت یہ، ہمارے سفیروں، سیاستدانوں،بیوروکریسی، ٹیکنو کریٹس مشیروں، معاونین کے پاس دوہری شہریتیں، اولادیں باہر، جائیدادیں باہر، ذراسا مشکل وقت آئے، خود بھی باہر،تبھی ملک کا یہ حال، عوام کو جان مال کا تحفظ نہیں، روٹی مہنگی، صاف پانی نایاب، ہاں اگرکوئی دوہری شہریت والا ڈاکٹر اے کیوخان جیسا ہو تو یہ سوچ کر قبول کر لیا جائے کہ اس جیسا کوئی نہیں، اس کے بنا چارہ نہیں لیکن جو کارکردگی اپنے دوہری شہریت والوں کی، دل چاہے انہیں جہاز کا ٹکٹ خرید کر دیں اور کہیںقبلہ آپ اپنے اصلی ملک تشریف لے جائیں۔

بات کررہا تھا تحریک انصاف کے 23مہینوں کی، یقین مانیے، جتنا کچھ ہوااور جس تیزی سے ہوا، بھیجا فرائی ہوچکا، دماغ کی دہی بن چکی، ابھی ایک معاملہ ختم نہیں ہوتا، دوسرا شروع ہوجاتاہے، دوسرا مسئلہ درمیان میں ہو، تیسرا بکھیڑاسر پر، لہٰذا وزیراعظم سے گزارش، ایک توفلم بدلیں مگر فلم بدلنے سے پہلے کچرا صاف کرلیں،ورنہ کیسٹ پھنس جائے گی،دوسرا ہم تبدیلی فلم کی بڑھکوں، لڑائیوں کے ساتھ گانے بھی دیکھنا، سننا چاہتے ہیں، لہٰذا براہ مہربانی فاسٹ فارورڈ بٹن آف کردیں۔

تازہ ترین