• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپنے گھر میں خوبصورت باغیچہ بنانا ہر کسی کی خواہش ہوتی ہے، باغیچے کی دیکھ بھال، صاف ستھرائی کے لیے کیا اور کیسے کرنا ہے یہ معلومات بہت اہمیت رکھتی ہیں، اگر آپ بھی اپنے باغیچے کو مزید سرسبز و شاداب دیکھنا چاہتے ہیں تو مندرجہ ذیل ٹپس آپ کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔

ایک عام تاثر پایا جاتا ہے کہ چائے میں استعمال کی جانے والے ’ٹی بیگز‘ کو استعمال کے بعد پودوں میں دبانے سے سبزہ کیڑوں مکوڑوں سے محفوظ رہتا ہے۔

یہ ایک غلط تاثر ہے، ٹی بیگز پلاسٹک اور کپڑے کے مواد سے مل کر بنے ہوتے ہیں جو کہ پودوں کی جڑوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں، ان ٹی بیگز کو استعمال کے بعد کاٹ کر چائے کی پتی نکال کر پودوں کے لیے بطور کھاد استعمال کی جا سکتی ہے، ٹی بیگز کو براہ راست زمین میں دبانے سے گریز کریں، ان میں موجود پتی استعمال کر لیں اور ٹی بیگز کو ضائع کر دیں ۔

مٹی میں کھاد کا استعمال کرتے رہیں اور ایک مٹی کو بار بار دوسرے پودے کو اگانے کے لیے استعمال نہ کریں۔

سبزیوں کی کاشت کے لیے کوئی خاص مٹی یا ماحول کی ضرورت نہیں ہوتی، موسمی سبزیاں کسی بھی مٹی اور ماحول میں لگائی جا سکتی ہے، بس مٹی کی صفائی اور اس میں کھاد کی صحیح مقدار کا ہونا لازمی ہے ۔

اگر آپ اپنے گھر میں ناریل کے درخت لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو اس سے متعلق معلومات لازمی اکٹھی کر لیں تاکہ بعد میں کسی بھی تذبذب اور مشکل سے بچ سکیں ۔

ناریل کا درخت تقریباً 5 سے 6 سال بعد پھل دینے کے قابل ہوتا ہے جبکہ 12 سے 13 سال کی عمر میں یہ درخت مکمل تیار ہو جاتا ہے۔

ایک مکمل ناریل کے بڑے درخت کو ایک دن میں کم از کم 50 لیٹر پانی درکار ہوتا ہے ، مطلوبہ پانی کی مقدار ناریل کے درخت کے لیے نہایت لازمی جز ہے ۔

درخت کو ایک شہر سے دوسرے شہر منتقل کرنے سے اگر اُس کی افزایش رُک جائے تو یہ ماحول سے زیادہ مٹی کے فرق کی وجہ سے ہو سکتا ہے، کوئی بھی درخت ایک سے دوسری جگہ منتقل کرتے ہوئے درخت کی مٹی کا ایک جیسا ہونا یقنی بنائیں تاکہ درخت دوسری جگہ منتقلی کے بعد جلدی جڑیں پکڑ لے ۔

اگر آپ ایسے درختوں کی اپنے گارڈن میں افزائش کرنا چاہتے ہیں جو کم وقت میں زیادہ بڑھیں تو ایسے میں نیم ، کچنار، ہارس ریڈش/ مورنگا/ ڈرم اسٹک ٹری/ سوہانجنے کا درخت، کاپوک کا درخت، بمبیکس سیبا ٹری، چنار ، جاکارانڈا اور امالتس کا درخت لگا سکتے ہیں۔

پھلوں کے درختوں میں آم ، لوکاٹ، کینو، سنگترہ، لیموں، آڑو، آنار ، کھجور امرود ، شریفہ، بادام اور کیلے کا درخت لگا سکتے ہیں ۔

کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں کو اکثر اوقات پانی کی قلت کا سامنا رہتا ہے ، ایسے میں آپ اپنے کچن کا استعمال شدہ پانی پودوں کے لیے استعمال کر سکتے ہیں ۔

برتنوں، کپڑوں دھلے، نہانے اور کا پانی پودوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، خیال رہے کہ اس پانی میں زیادہ کیمکل اور بلیچ نہ ہو، کچن کا پانی پودوں کے لیے استعمال کرنے سے پہلے چھان لیں۔

تازہ ترین