• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کی چوتھائی آبادی کو بدترین فضائی آلودگی کا سامنا

راچڈیل (نمائندہ جنگ)دنیا کی ایک چوتھائی آبادی بدترین فضائی آلودگی کا سامنا کررہی ہے۔ چار جنوبی ایشیائی ممالک بنگلہ دیش‘ ہندوستان ‘ نیپال اور پاکستان میں بیس سال پہلے کے مقابلے میں فضائی آلودگی کی شرح میں 44فیصد تک اضافہ ہوا ہے، ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو ایل آئی ) نے فضائی آلودگی کو انسانی صحت کیلئے تباہ کن قرا ر دیتے ہوئے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ فضائی آلودگی کورونا وائرس سے بھی زیادہ خطرناک ہے، ہوا میں فضائی آلودگی اوسطا انسان کی زندگی دو سال تک کم کر دیتی ہے ،اے کیو ایل آئی کے مطابق مذکورہ ممالک میں فضائی آلودگی کے باعث اوسطا عمر میں پانچ سال کمی دیکھنے میں آئی ہے، مائیکل گرین اسٹون ، ملٹن فریڈمین ممتاز سروس پروفیسر اور ایکی ایل آئی کے تخلیق کار نے کہااگرچہ کورونا وائرس کا خطرہ سنگین ہے مگر لاک ڈائون کے باعث فضائی آلودگی کی مقدار کو جانچنے کے مواقع ملے ہیں، فضائی آلودگی کو ختم کرنے کے لیے مضبوط عوامی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں کہا ہے کہ فضائی آلودگی سےانسانی زندگی پر اثرات تباہ کن حد تک اثر انداز ہوتے ہیں تپ دق ‘ایچ آئی وی / ایڈز ، سگریٹ کے استعمال سے جنم لینے والی بیماریوں سے بھی بھیانک اثرات فضائی آلودگی جنم دیتی ہے۔ چین جو کبھی دنیا کے سب سے آلودہ ممالک میں سے ایک تھا میں گزشتہ دو دہائیوں سے ہوا میں آلودگی کی مجموعی سطح مستحکم رہی اس کی نسبت ہندوستان اور بنگلہ دیش میں اضافہ ہوا ،یہاں کی فضائی آلودگی اس قدر شدید تھی کہ بعض علاقو ں میں اوسطا لوگوں کی عمر ایک دہائی تک کم ہوئی ہے ‘ فصلوں کو لگائی جانیوالی آگ ‘ گاڑیوں کے زہریلے دھویں ‘ ٹریفک اور کارخانے فضائی آلودگی پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں ۔
تازہ ترین