• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس: رواں سال کھالوں کا کاروبار 2ارب روپے گھٹ گیا

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)کورونا وبا 6 ماہ سے ذرائع آمدن متاثر ہونے سے رواں سال کھالوں کا کاروبار 2 ارب روپے گھٹ گیا ہے۔ گزشتہ عیدالاضحیٰ کے سیزن میں 5 ارب روپے مالیت کے کھالوں کا کاروبار ہوا تھا، جبکہ اس سال صرف 3 ارب روپے کا کاروبار ہوا ہے۔کورونا وبا کے باعث آمدنی گزشتہ چھ ماہ کے دوران کم ہونے سمیت بیروزگاری کی وجہ سے رواں سال عیدالاضحیٰ کے موقع پر گزشتہ سال کی نسبت 9 فیصد کم قربانی کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق عالمی وبا کورونا کے باعث آمدن میں کمی اور بیروزگاری بڑھنے کی وجہ سے رواں سال عیدالاضحیٰ کے موقع پر گزشتہ سال کی نسبت 9 فیصد کم قربانی کی گئی۔ ملک میں مجموعی طور پر 73 لاکھ مویشیوں کی قربانی ہوئی، جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 80 لاکھ تھی۔ رواں سال عیدالاضحیٰ کے موقع پر 28 لاکھ گائے بیل، 36 لاکھ بکرے، 8 لاکھ دنبے/بھیڑ اور 1 لاکھ اونٹ قربانی کیے گئے، ملکی چمڑے کی صنعت کا دارومدار قربانی کے جانوروں کی کھالوں پر بھی ہے لیکن بد احتیاطی کے باعث 30 سے 35 فی صد کھالیں یا تو ضائع ہو جاتی ہیں یا پھر ان کی قیمت میں واضح کمی ہوجاتی ہے۔قربانی کے جانورکی کھال کو عموما سب سے کم اہمیت دی جاتی ہے۔ قصائی سے گوشت اچھا بنانے پر تو زور دیا جاتا ہے لیکن کھال پر کوئی کٹ نہ لگے اس بات کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی۔ کیونکہ کھال پر جتنے چھری کے کٹ لگیں گے اس کی قیمت اتنی ہی کم ہو گی اور اگر کھال پر نمک لگانے میں دیر کر دی تو یقینا کھال ضائع ہی ہو جائیگی۔جبکہ دوسری جانب امریکا، یورپ، چین سمیت دنیا کے دیگر میں لیدرفیشن اور لیدرشوزکا رحجان محدود ہونے سے دنیا بھر میں لیدر کی ڈیمانڈ میں 50 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے. دنیا بھرکے نوجوان اب فیبرک جوگرز اورٹیکسٹائل جوگرزکے استعمال کو ترجیح دینے لگے ہیں۔
تازہ ترین