• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مودی حکومت کا کورونا وائرس کی آڑ میں نصابی ہیر پھیر، جمہوریت اور سیکولر ازم سے متعلق اسباق کورس سے خارج

نئی دہلی ( جنگ نیوز ) بھارت میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت نے کورونا وائرس کی آڑ میں ہیر پھیر کرتے ہو ئے اسکولوں کے لئے نصابی کتب سے جمہوریت،سیکولر ازم اور شہریت سے متعلق ابواب غائب کردئے ۔

پورے بھارت میں طلبا و طالبات گزشتہ ماہ اپنے ورچوئل کلاس رومز میں لاگ ان ہو ئے تو انہیں ایسا لگا جیسے ان کی دعائیں قبول ہو گئی ہوں ۔بھارتی سنٹرل بورڈ آف سیکینڈری ایجوکیشن نے گزشتہ جولائی میں رواں سال کے نصاب میں 30 فیصد کٹوتی کا اعلان کیا تھا ۔

مودی حکومت کو توقع ہے کہ اس اقدا م سے ذہنی دبائو کا شکار طلبا و طالبات جن کا قیمتی وقت کورونا وائرس کے باعث لاک ڈائون کے نتیجے میں ضائع ہوا اور وہ ابھی آن لائن تعلیم سے آشنا ہو نے کے مرحلے میں ہیں لیکن اس سے ہر کوئی خوش نہیں ہے کیونکہ سرکاری اسکولوں میں جمہوری حقوق ،سیکولرازم،وفاقیت اور شہریت کے موضوعات نصاب میں شامل نہیں رہے۔

یہ تصورات ہی بھارتی آئین کی بنیاد ہیں لیکن یہ بنیادی تصورات حکمران بی جے پی کے ہندو قوم پرست نظریات سے متصادم ہے جو یہ چاہتی ہے کہپورے ملک کو ہندووتا کے رنگ میں رنگ دیا جائے ،اس نے بھارتی ہو نے کی شناخت کا اپنا یکطرفہ برانڈ متعارف کرایا ہے ۔مودی حکومت کے اقدامات نے اس تشویش کو مزید گہرا کر دیا ہے کہ نصابی کتب سے مذکورہ ابواب کے اخراج کے اپنے سیاسی مقاصد ہیں ۔

گزشتہ عام انتخابات میں کامیابی کے بعد وزیر اعظم نریندر موسی کی بی جے پی حکومت نے انتائی متنازع دستور سازی کے ذریعہ اقلیتوں خصوصاَمسلمانوں کو کچلنے اور دبا نے کے لئے شہریت سے متعلق جابرانہ قوانین متعارف کر ائے ۔

ناقدین نے انہیں مسلم دشمن اور غیر آئینی قرار دیا جس سے نسل پرست بھارت کے نظریہ کو تقویت ملتی ہے۔سٹیزن ترمیمی ایکٹ ( سی اے اے ) سمیت دیگر مسلم دشمن اور امتیازی قوانین جس کے تحت پناہ گزینوں کی مدد کر نا مقصود تھا لیکن مسلمانوں کو اس میں شامل نہیں کیا گیا ،جس کا اعتراف خود وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی کیا ۔

دسویں جماعت کے پولیٹیکل سائنس کے نصاب سے تحریک آزادی سے متعلق مقبول عام تحاریک اور جد وجہد ،تغیر پذیر اور جمہوریت سے متعلق اسباق خارج کر دئے گئے ہیں ۔

بھارتی کمیونسٹ پارٹی کے رہنما سیتا رام یچور ی نے کہا کہ مود حکومت کے اقدامات سے سیکولر بھارت کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے ۔وزارت تعلیم نے ان اقدامات کے سیاسی مقاصد ہو نے سے انکار کیا اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ تبدیلیاں پالیسی سازوں کے اتفاق رائے سے عمل میں لائی گئیں ۔

تازہ ترین