• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سٹاپ اینڈ سرچ سسٹم کو تبدیل کرنے کا وقت آگیا، لیبر ایم پی

لندن ( پی اے ) سابق شیڈو ایکویلیٹیز منسٹر ڈان بٹلر نے ایسٹ لندن میں سفر کے دوران پولیس کی جانب سے روکے جانے کے بعد سسٹم میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایم پی ڈان بٹلر نے اتوار کو اپنے روکے جانے کے بعد پولیس پر نسلی پروفائلنگ کا الزام لگایا۔ لیبر سے تعلق رکھنے والی ایم پی مسز ڈان بٹلر نے بی بی سی بریک فاسٹ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سسٹم سے تعصب کو اکھاڑ پھینکنے پر تبادلہ خیال کیلئے لوکل پولیس کمانڈرز سے ملاقات پر رضامند ہو گئی ہیں۔ میٹروپولیٹن پولیس (میٹ ) نے کہا کہ روکنا ایک غلطی تھی جس کی وجہ سے کسی افسر نے کار رجسٹریشن نمبر غلط طریقے سے درج کیا تھا۔ مسز بٹلر نے کہا کہ سٹیفن لارنس کے قتل کی میکفرسن رپورٹ کو 20 سال ہوچکے ہیں جس میں میٹ پولیس کو مبینہ طور پر ادارہ جاتی نسل پرست قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم نے نظام کو تبدیل کریں جو سب کیلئے کار آمد ہو اور موثر ہو۔ لیبر ایم پی ڈان بٹلر نے یہ بھی کہا کہ سٹاپ اینڈ سرچ سسٹم کو بہتر نتائج والے نظام میں تبدیل کرنا چاہئے لیکن اس سلسلے میں بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مسز بٹلر نے کہا کہ اتوار کو جس بی ایم ڈبلیو کوروکا گیا تھا اسے ایک مرد دوست چلا رہا تھا جو سیاہ فام بھی تھا۔ اسے دو پولیس کارز نے کھینچا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آفیسرز نے بتایا کہ کار نارتھ یارک شائر میں رجسٹرڈ تھی اور رجسٹریشن کی جانچ پڑتال کے دوران کار کی چابیاں لی گئی تھیں ۔ پھر انہوں نے یہ اعتراف کیا کوہ ان سے غلطی ہوئی ہے یہ ڈرائیور کے پاس رجسٹرڈ ہے اور انہوں نے معذرت کی ۔ مسز بٹلر نے بی بی سی کو بتایا کہ مجھے اب تک پتہ نہیں ہے کہ انہوں نے نمبر پلیٹ کو سسٹم میں کیوں ٹھونس دیا ۔ مجھے معلوم نہیں کہ انہیں کس چیز پر شبہ ہوا ۔ میں صرف اتنا جانتی ہوں کہ میں سیاہ فام ہوں اور میرا فرینڈ بھی سیاہ فام تھا اور اس کے پاس ایک کافی اچھی کار ہے۔ میٹ نے ایک بیان میں کہا کہ قابضین میں سے ایک سے ایک سینئر آفیسر نے رابطہ کیا تھا اور بعد میں انہوں نے بات چیت کے علاوہ کار روکے جانے کے حوالے فیڈ بیک کے بارے میں تبادلہ خیال کیا تھا ۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر کارمیں سوار افراد ہمارے ساتھ اس معاملے پر مزید بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو ہم اس موقع کا خیرمقدم کریں گے ۔ فورس کے بیان میں یہ وضاحت نہیں کی گئی پہلے مرحلے میں کار کا رجسٹریشن نمبر کیوں درج کیا گیا ۔ بٹلر نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی اپنے لوکل بارو کمانڈر سے بات کی ہے اور مزید ملاقاتوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں کی ہے یا اجلاس میں کون شرکت کرے گا۔ لیکن ہم ایک ملاقات ترتیب دے رہے ہیں ۔ شاید کئی اجلاس ہوں گے ۔ چیف سپریٹنڈنٹ روئے سمتھ نے اتوار کے روز ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے محترمہ بٹلر سے بات کی ہے اورانہوں نے مجھے اس واقعے کا ایک متوازن محاسبہ کیا ہے۔ آفیسر نے کہا کہان کی جانب سے روکے جانے اور ملوث آفیسرز کے حوالے سے جن خدشات اور تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے فورس کو اس کو سن رہی ہے ۔ مسز بٹلر کو اس معاملے اٹھانے کا بالکل استحقاق ہے ۔
تازہ ترین