لندن ( پی اے ) ارکان پارلیمنٹ نے متنبہ کیا ہے کہ برطانیہ کو لازمی طور پر چین اور روس کی جانب سے وبا کو اپنے عالمی فوائد کے لئے استعمال کرنے سے روکنے کے لئے کام کرنا چاہئے۔ کامنز کی دفاعی کمیٹی نے کہا ہے کہ فارن اینڈسیکورٹی پالیسی کے جاری جائزہ میں لازمی طور پردشمن ممالک کی استعداد کا جائزہ ترجیحی طور پر لیا جانا چاہئے۔انہوں نے زور دیا کہ ماسکو اور بیجنگ کے برطانوی مفادات کو ملک و بیرون ملک لاحق خطرات کی ’’ مضبوط تشخیص‘‘ کی جانی چاہئے۔ دریں اثنا حکومت نے پولیس کو نئے اختیارات تفویض کر دیئے ہیں تاکہ جاسوسی کے مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا ئے۔ وزیر داخلہ پریٹی پٹیل نے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں برطانوی مفادات میں خلل ڈالنے کی کوشش کرنے والے کسی بھی شخص تک ’’زیرو براشت‘‘ کا ایک ’’ واضح پیغام ‘‘ جائے گا۔ڈائوننگ سٹریٹ نے پانچ سال میں پہلی بار فارن ، ڈیفنس ، سیکورٹی اور بین الاقوامی ترقیات کی پالیسی کا ایک ’’ مربوط جائزہ ‘‘ لینے کا وعدہ کیا ہے جو کہ سرد جنگ کے بعد سب سے زیادہ اثر انگیز ہوگا۔تاہم کنزرویٹیو سابق وزیر ٹوبیاس ایلووڈ کی سربراہی میں کراس پارٹی کمیٹی نے کہا ہے کہ یہ امر پریشان کن ہے کہ توقعات اور حقائق کے درمیان خلیج بڑھ رہی ہے۔ اس کی رپورٹ میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ مسلح افواج ، بین الاقوامی حلیفوں ، انڈسٹری ، پارلیمنٹ اور پبلک کی جانب سے ’’ چیلنج‘‘ کا خیرمقدم کیا جائے۔بند کمرہ اجلاس کے خلاف وارننگ جاری کرتے ہوئے رپورٹ میں حکومت سے کہا گیا ہے کہ بورس جانسن کی جانب سے کسی اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر یہ واضح کیا جانا چاہئے کہ اجلاس کی صدارت کون وزیر کرے گا اور سپیشل ایڈوائزرز بشمول وزیر اعظم کے چیف مددگار ڈومینک کمنگزکو کیا اختیارات حاصل ہوں گے۔ کمیٹی نے کہا کہ اس کی جانب سے برطانیہ کے ڈپٹی نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر ایلکس ایلس کو بتایا گیا تھا کہ کورونا وائرس ’’جیو پولیٹیکل مقابلے کو تیز‘‘ کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔