• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین کا اثر کم کرنے کیلئے بھارت کی مالدیپ میں 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری

نئی دہلی /مالے(جنگ نیوز)جنوبی ایشیائی خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثرات کا مقابلہ کرنے کی کوشش میں بھارت نے مالدیپ میں 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے”وزیر خارجہ جے شنکر اور مالدیپ کے وزیر خارجہ شاہد نے اس بات پر زور دیا ہے کہ گریٹر مالے کنکٹی ویٹی پروجیکٹ سے خوشحالی آئے گی۔"اس سرمایہ کاری کے تحت بھارت مالدیپ کے دارالحکومت مالے کے اطراف کے تین جزائر کو جوڑنے کے ایک پروجیکٹ کے لیے رقم فراہم کرے گا۔بھارتی وزارت خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو مالدیپ کے اپنے ہم منصب عبداللہ شاہد کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی مالے کو ایک اہم کنکٹیویٹی پروجیکٹ کے لیے 40 کروڑ ڈالر کا قرض اور 10کروڑ ڈالر کا تعاون دے گا۔ جے شنکر نے کہا کہ یہ مالے کو تین پڑوسی جزائر ویلینگلی، گلہی فاہو اور تھیلا فوسی کو جوڑنے والا سب سے بڑا بنیادی انفرااسٹرکچر پروجیکٹ ہوگا۔چین کی طرف جھکاو رکھنے والے عبداللہ یامین کی 2018 میں صدارتی الیکشن میں شکست کے بعد سے ہی بھارت ابراہیم محمد صالح کی حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ”نومبر 2018 سے ہی وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر ابراہیم صالح کی قیادت میں بھارت اور مالدیپ نے باہمی شراکت کے ایک متحرک اور پرعزم مرحلے کو اپنایا ہے جو ہمارے باہمی اعتماد اور شراکت دونوں کی مستقل بنیادوں پر قائم ہے۔

تازہ ترین