• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جعلی ڈومیسائل اور لوکل کی تحقیقات میں سست روی باعث تشویش ہے ،بلوچستان بار

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) بلوچستان بار کونسل نے پشین ،لورالائی، ژوب، شیرانی موسیٰ خیل اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے جعلی لوکل ڈومیسائل کی تحقیقات میں سست روی اور تعاون نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعلیٰ حکام اس کا نوٹس لیں بلوچستان بار کونسل کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ میں صوبے کےنمائندوں کے علاوہ بلوچستان کے عوام سول سوسائٹی وکلاء کے بار بار مطالبے پر وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ تمام لوکل ڈومیسائل کی چھان بین کی جائے اب صوبائی حکومت اور گورنر بلوچستان نے تمام ڈپٹی کمشنروں کو اس سلسلے میں ہدایت جاری کی ہیں لیکن ڈپٹی کمشنرز ماسوائے ڈی سی مستونگ باقی تمام صرف کاغذی کارروائی تک محدود ہیں۔بیان کہاگیاکہ صوبے کے لیے ایڈیشنل اٹارنی جنرل پر کی پوسٹ پر پنچاب سے تعلق رکھنے والے کسی شخص کو تعینات کیاگیا تھاجس کی تعیناتی کے خلاف بار کونسل نے بلوچستان ہائی کورٹ میں رٹ داخل کی تھی لیکن عدالتی حکم کے باوجود آج تک اس پوسٹ پر کسی بلوچستانی وکیل کو تعینات نہیں کیاگیا۔بلوچستان کے پڑھے لکھے نوجوان ملازمتوںسے محروم رہ جاتے ہیں لیکن بلوچستان کے کوٹے پر دیگر صوبوں کے لوگ بھرتی ہورہے ہیں۔ پنجاب کے لوگ بلوچستان کے غریب لوگوں کے حقوق پر ڈھاکہ ڈالتے ہوئے گریڈ 19,18,17 اور 20 پر نوکریاں حاصل کرچکے ہیں جو کہ بلوچستان کے ساتھ ظلم زیادتی اور ناانصافی ہے۔بیان میں کہاگیاکہ بلوچستان بار کونسل ڈپٹی کمشنر لورالائی کے رویے کی مذمت کرتی ہے اور حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ بلوچستان کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو سختی سے پابند کرے کہ وہ جعلی ڈومیسائل کی چھان بین اور ویریفیکیشن میں وہاں کے عوام اورسول سوسائٹی سے تعاون کرے ۔ 
تازہ ترین