• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئیے غیرمفید اور متنازعہ باتیں چھوڑ کر علم و ادب، عقل و فہم کی باتیں کرتے ہیں۔میں چند اعلیٰ معلوماتی کتب پر تبصرہ آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں۔ ان کے پڑھنے سے قارئین کی معلومات میں بھی اضافہ ہوگا اور وہ متنازعہ باتوں سے بھی محفوظ رہیں گے۔

(1)پہلی اعلیٰ کتاب میرے پیارے دوست اور فخر بھوپال سینیٹر عبدالحسیب خان کی تحریر کردہ ’’قرآن کا دعوتی اسلوب، ہدایت، نصیحت، تذکیر‘‘ ہے۔ اس کتاب کی تیاری میں حسیب بھائی نے دل و جان لگا دیئے ہیں۔حسیب بھائی نے اس جواہر پارے کے لئے 114 سورتوں میں سے 63 سورتوں کا انتخاب کیا ہے جو سورۃ الفاتحہ سے لے کر سورۃ الزلزال تک ہے اور پھر ہر سورۃ میں سے 732متعلقہ آیتوں کو منتخب کرکے ان آیات کا ترجمہ کیا ہے۔ ترجمے کے بعد تعلیقات کے نام سے ایک عنوان قائم کیا ہے اور پھر اس عنوان کے تحت آیات کی مناسبت سے کہیں احادیث و آثار پیش کئے ہیں اور کہیں فوائد پیش کئے ہیں، کہیں خلاصہ مفہوم، کہیں احکام و مسائل ہیں۔کہیں رُشد و ہدایت کی باتیں بیان کی ہیں اور کہیں دعوت و نصیحت کا تذکرہ ہے۔ حسیب بھائی کا تعلق تعلیم یافتہ گھرانے سے ہے۔ دادا عبدالحمید خان جج رہے تھے اور میرے والد کے بہت عزیز دوست تھے کیونکہ میرے والد ناگپور یونیورسٹی کے گریجویٹ تھے اور جبلپور کے ٹیچرز ٹریننگ کالج سے ہائی اسکول کے بچوں کو پڑھانے کا سرٹیفکیٹ امتیازی نمبروں سے حاصل کیا تھا۔ بھوپال کے مسلمان جو تعلیم یافتہ تھے ان کے چھوٹے چھوٹے گروپ تھے اور وہ شام کو کسی کے گھر جمع ہوکر ریڈیو پر خبریں سنتے تھے اور چائے چلتی تھی۔دیکھئے حسیب بھائی کی اعلیٰ کتاب کا لُب لباب یہ ہے کہ ’’اے مسلمانو! اللہ تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ کے احکامات و ہدایات پر عمل کرو ورنہ تمھاری بڑی سخت گرفت ہوگی اور یاد رکھو کہ اللہ تعالیٰ کی گرفت بے حد سخت اور بہت تکلیف دہ ہوتی ہے۔‘‘انھوں نے سندھ اسمبلی سے ایک قانون پاس کرایا جس کی رو سے شادی سے پہلے دولھا اور دلہن کا طبّی معائنہ لازمی ہے کہ خدانخواستہ ان کے خون میں کہیں تھیلیسمیا جیسے موذی مرض کے اثرات نا ہوں اور بچوں کو یہ بیماری لگ جائے اور والدین و بچوں کی زندگی عذاب بن جائے۔

(2)دوسری کتاب، انگریزی میں، مشہور تعلیمی و مذہبی اسکالر جناب پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم چوہدری کی تصنیف کردہ ہے اور اس کو بہت ہی اعلیٰ پیرایہ میںلاہور سے شائع کیا گیاہے۔ کتاب پر تبصرہ مشہور ماہر تعلیم و مذہبی اسکالر، پنجاب یونیورسٹی کے VC پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد اختر نے کیا ہے اور مصنف کے بارے میں بزم اقبال کے ڈائریکٹر جناب ریاض احمد چوہدری نے کیا ہے۔ پروفیسر اکرم چوہدری نے ایم اے ریاض سے کیا تھا اور پی ایچ ڈی گلاسگو یونیورسٹی سے۔ آپ نے پنجاب یونیورسٹی میں بطور پروفیسر کام کیا اور بعد میں سرگودھا یونیورسٹی کے VC رہے۔ آپ نے امریکہ کی دو یونیورسٹیوں میں پڑھایااور فل برائٹ فیلو تھے۔

معروف عالمی پبلشر Amazon نے اس سال اس کتاب کو بعنوان THE HOLY QURAN - A Continuous Miracle شائع کیا ، جسے حال ہی میں بزم اقبال، لاہور نے بھی شائع کردیا ہے۔ یہ کتاب تیرہ ابواب پرمشتمل ہے۔ کتاب کا بنیادی مقصد قرآن کریم کے الوہی کردارکو تاریخی و سائنسی حوالوں سے ثابت کرنا ہے۔دنیا کی تمام نیچرل زبانوں کے الفاظ زمانی تغیر اور سماجی و جغرافیائی حالات میں تبدیلی سے اپنے معانی بدلتے رہتے ہیں۔ مگر یہ ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ قرآنِ کریم واحد کتاب ہے جس کے الفاظ و تعبیرات نے گزشتہ 1450 برسوں میں اپنے معانی و مفاہیم کو بالکل بھی نہیں بدلا۔ اعجاز القرآن کا یہ وہ پہلو ہے جس پر آج تک کسی محقق کی نظر نہیں پڑی۔ اللہ تعالیٰ نے یہ سعادت ہمارے ڈاکٹر صاحب کے حصے میں لکھی تھی کہ پہلی بار اس پہلو کو سامنے لے کر آئے۔کتاب کا چھٹا باب اعجاز القرآن کے اسی نادرپہلو کے لئے مختص ہے۔یہ حیران کن بات ہے کہ قرآنی آیات کا ایک بٹا پانچ حصہ قوانین فطرت کے متنوع پہلوئوں پر مشتمل ہے۔ جو شخص ان قوانین فطرت سے واقف نہیں یا اس حوالے سے جدید علمی پیش رفتوں سے بھرپور آگاہی نہیں رکھتا، وہ قرآن کریم کی ایسی آیات کے ترجمہ و تفسیر کا حق ادا نہیں کرسکتا۔ کتاب اس حوالے سے بھی ایک جامع اساس فراہم کرتی ہے۔ چنانچہ کتاب کا گیارہواں باب قوانین فطرت کا مطالعہ قرآنِ کریم کی روشنی میں پیش کرتا ہے۔ واضح رہے کہ موضوع کی اہمیت کے پیشِ نظر یہ باب کتاب کا سب سے بڑا باب ہے جو چودہ کے قریب ذیلی فصول پر مشتمل ہے۔مجھے یقین کامل ہے کہ ڈاکٹر صاحب کی یہ کاوش نہ صرف قرآنی مطالعے کے حوالے سے اہم اضافہ ہوگی بلکہ جدید ذہن کے علمی و سائنسی سوالوں کا مؤثر جواب بھی بنے گی، نیز قرآنِ کریم کے الوہی کردار کے اثبات کے ضمن میں بطور ایک حوالہ جاتی کتاب ثابت ہوگی۔علمی حلقوں میں کتاب کی وسیع پیمانے پر پذیرائی اور اصرار پر ڈاکٹر صاحب کتاب کے اردو ترجمہ پرکام کررہے ہیں، امید واثق کہ یہ ستمبر 2020ءکے آخر تک اردو میں بھی دستیاب ہوگی۔ اِن شاء اللہ۔اللہ پاک حسیب بھائی اور ڈاکٹر محمد اکرم چوہدری کو اعلیٰ انعام سے نوازے۔آمین۔

(3)تیسری کتاب میرے دوست ڈاکٹر عارف محمود کسانہ کی، ’’افکار تازہ‘‘ ہے۔ ڈاکٹر صاحب اسٹاک ہوم ، سوئیڈن، میں وہاں کے سب سے بڑے اسپتال میں ملازم ہیں۔ یہ کتاب نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کشمیر اسٹڈیز نے شائع کی ہے۔ یہ ڈاکٹر کسانہ کے چیدہ چیدہ کالموں کا انتخاب ہے جس میں آپ کو لاتعداد موضوعات پر نہایت مفید و اعلیٰ تبصرے ملیں گے۔ اس سے پیشتر بھی ڈاکٹر کسانہ نے بچوں کے لئے دو نہایت اعلیٰ کتب تحریر کی ہیں جن کو نیشنل بک فائونڈیشن پاکستان نے شائع کیا ہے اور عوام نے بے حد پسند کی ہیں۔ ڈاکٹر کسانہ کو اللہ پاک حفظ و امان میں رکھے۔ عمر دراز کرے اور ہر شر اور وبا سے محفوظ رکھے ۔ آمین۔

تازہ ترین