• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا سے ڈگری لینے والا چائے فروش بن گیا

امریکا سے ماسٹرز کی ڈگری لینے والا بے روزگار سعودی نوجوان چائے فروش بن گیا۔

سعودی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ فنڈ (ہدف) نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کے بعد اس پر کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ویڈیو میں امریکا کی ایک یونیورسٹی سے ایم اے کی ڈگری حاصل کرنے والے نوجوان کو کوئلہ چائے فروخت کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

اس نوجوان نے ویڈیو میں کہا ہے کہ وہ امریکی یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے کے باوجود نوکری تلاش نہیں کر سکا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ریسورس ڈویلپمنٹ فنڈ نے اس نوجوان سے رابطہ کیا اور اس سے اس کے مسائل پر گفتگو کرنے اور اس کے لیے ملازمت کا مناسب موقع تلاش کرنے میں مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ہدف کے مطابق چائے فروش نوجوان کے سابقہ ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ بینکاری، میڈیکل، سیاحت اور خوراک کے شعبوں میں کنٹریکٹ پر کام کر چکا ہے۔ اس دوران ایک ملازمت میں اسے 8000 ریال ماہانہ تنخواہ ملتی رہی ہے، تاہم وہ ملازمت زیادہ عرصہ برقرار نہیں رہ سکی اور وہ بے روزگار ہوگیا۔

بے روزگار ایم اے پاس نوجوان عبداللطیف جرفان نے بتایا کہ اسے جتنی بھی ملازمتیں ملیں وہ سب دوران تعلیم تھیں اور ایم کی ڈگری لینے سے قبل ملی تھیں۔ شہزادہ سلطان انشورینس کمپنی میں اسے تین ماہ کام کا موقع ملا جہاں اسے ماہانہ آٹھ ہزار ریال تنخواہ دی جاتی تھی۔

اس کے علاوہ الراجحی بینک میں اس نے سات ماہ کام کیا، اس نے مزید کہا کہ جب میں اپنی اسکالرشپ کی تکمیل اور ایم اے کی ڈگری لے کر وطن واپس لوٹا تو مجھے ایک بینک میں 3000 ریال میں کام کا موقع ملا۔

اس کے علاوہ ابھا کے ایک ہوٹل میں ملازمت شروع کی تو کورونا کی وباء پھیل گئی اور اس کی یہ نوکری بھی چلی گئی۔ 

تازہ ترین