• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پودے سن بھی سکتے ہیں، گِن بھی سکتے ہیں، تحقیق


ماضی میں جب برطانوی شہزادہ چارلس کی جانب سے یہ کہا جاتا تھا کہ وہ پودوں سے باتیں کرتے ہیں تو ان کا مذاق بنایا جاتا، تاہم اب یہ شواہد سامنے آنے لگے ہیں کہ ان کی بات میں کہیں نہ کہیں حقیقت موجود تھی۔

اب تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ پودے پرنس آف ویلز کی سوچ سے بھی زیادہ اسمارٹ ہیں۔

ماہرین نباتات نے دنیا کو بتادیا ہے کہ یہ پودے گنتی کر سکتے ہیں، یہ فیصلے بھی لے سکتے ہیں، یہ انسانوں کی طرح اپنے رشتہ داروں کو بھی جانتے ہیں اور تو اور یہ اپنے ساتھ ہوئے واقعات کو بھی یاد رکھتے ہیں۔

سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ اگرچہ پودوں کے پاس دماغ نہیں ہوتا، تاہم یہ اسی طرح سیکھ سکتے ہیں جیسے جانور اور انسان سیکھتے ہیں۔

اٹلی کی یونیورسٹی آف پوڈوا کے پروفیسر امبرٹو کاسٹیلو نے کہا کہ اگرچہ یہ خیال کہ پودے بھی علمی طریقے سے رد عمل دیتے ہیں لوگوں کو حیرت میں ڈال سکتا ہے، لیکن ہم میں سے کئی لوگ پودوں کے ردِعمل کی پیچیدگی پر زیادہ حیران ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ اس بات سے یہ شواہد ان خیالات کو پختگی دیتے ہیں کہ پودے بات چیت کرتے ہیں، یاد رکھتے ہیں، فیصلے کرتے ہیں اور حتیٰ کہ گنتی بھی کرتے ہیں، یہ تو وہ تمام صلاحیتیں ہیں جنہیں ہم علمی کہیں گے اگر اہم یہ ایک جانور میں دیکھیں۔

پروفیسر امبرٹو کاسٹیلو کا کہنا تھا کہ کئی مقالے پودوں کی علمی صلاحیتوں کے بارے میں بتاتے ہیں، یہ بتاتے ہیں کہ ایک وینس فلائی ٹریپ میں ان قدموں کو گن سکتے ہیں جو ان کے شکار کے لیے لیتے ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ پودے صرف ان ہی کیڑوں کو پکڑتے ہیں جو 20 سیکنڈز کے اندر دو مرتبہ ان کے اوپر سے گزر جائیں۔

اسی طرح ایک اور مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مموسا پوڈیکا نامی پودا اپنے اوپر گرنے والے پانی کے قطروں کو گن سکتا ہے۔

اس میں بتایا کہ اگر اس پودے کے اوپر 6 انچ کے فاصلے سے پانی کے قطرے تقریباً 60 مرتبہ گرائے جائیں تو یہ اپنے پتوں کو اپنے دفاع کے طور پر بند نہیں کرتا، کیونکہ یہ اندازہ لگالیتا ہے کہ ان قطروں سے اسے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ یہ پودا اپنے آپ کو چھونے سے ہی اپنے پتوں کو اپنے دفاع میں ایک دوسرے میں لپیٹ لیتا ہے۔

ایک مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی کہ جھاڑیاں اپنے رشتہ داروں کو پہچان لیتی ہیں، وہ اپنے قریبی موجود رشتہ دار کو حملہ آور سے بچانے کے لیے اپنے اندر سے مزید کیمیکلز کو ریلیز کر دیتی ہیں۔


تازہ ترین