• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کی ہدایت پر لاہور میں مزید دس لنگر خانے کھول دیے گئے ہیں۔ لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے پناہ گاہوں کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں یہ لنگر خانے قائم کئے ہیں، جہاں مستحق افراد بآسانی دو وقت کا کھانا کھا سکیں گے۔ ڈی سی او لاہور دانش افضال کے مطابق متذکرہ دس لنگر خانے نئے ہیں جن میں سے سات نے اپنا کام شروع کر دیا ہے جبکہ اس کے علاوہ 13لنگر خانے پہلے سے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جو 7لنگر خانے کھول دیے گئے وہاں روزانہ تقریباً تین سے چار ہزار افراد کھانا کھا رہے ہیں۔ وزیراعظم پاکستان کا یہ عزم بلاشبہ ایک حوالے سے قابلِ تحسین ہے کہ جب تک ملک میں روزگار کے حالات بہتر نہیں ہوتے، حکومت لنگر خانے کھولتی رہے گی تاکہ کوئی بھوکا نہ سوئے۔ تاہم اس حقیقت کو بھی نہیں جھٹلایا جا سکتا کہ لنگر کسی بھی صورت روزگار کا متبادل نہیں ہو سکتا کہ انسانی ضروریات محض پیٹ بھرنے تک محدود نہیں۔ دوسری جانب ملک کی معاشی صورتحال ہنوز اس قابل نہیں ہو سکی کہ ملکی امور بطریق احسن چلا سکے چہ جائیکہ روزگار کے مواقع پیدا کرے۔ اس ضمن میں کاروباری حضرات کو لاحق خدشات دور کرکے پرائیویٹ سیکٹر کی مدد سے فراہمی روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہوں گے تاکہ عوام خود کما کر کھائیں اور ریاست کے وسائل بڑھانے کا بھی ذریعہ بنیں۔ اس حوالے سے حکومت کو سمال انڈسٹری اور زراعت پر بھرپور توجہ دینا ہوگی اور ایسی صنعتوں کو فروغ دینا ہوگا جو بالواسطہ یا بلاواسطہ زراعت سے منسلک ہوں، لائیو سٹاک کا شعبہ پاکستان کے بہت سے مسائل حل کر سکتا ہے۔ علاوہ ازیں سب سے اہم یہ کہ حکومت لوگوں کو ہنر سکھائے تاکہ وہ باعزت طریقے سے روزی کما سکیں۔ لنگر خانے بنانا فی الوقت اچھا کام ہے لیکن یہ مستقل حل ہرگز نہیں ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین