• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، اپوزیشن کے 29 حکومت کے 10 اراکین غیر حاضر

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپوزیشن کے 29 اور حکومت کے 10 اراکین پارلیمنٹ غیر حاضر رہے۔

جیو نیوز کی تحقیق کے مطابق قومی اسمبلی کے 23 اور سینیٹ کے 18 ارکان نے مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

اپوزیشن کے 29 اور حکومت کے 10 ارکان غیر حاضر رہے جن میں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے 10، 10 ارکان جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے 3 ارکان مشترکہ اجلا س میں نہیں آئے۔

تحریک انصاف کے 5 اور اس کے 5 اتحادی ارکان بھی اجلاس میں شریک نہ ہوئے۔

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے 2 جبکہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ)، نیشنل پارٹی (این پی)، بلوچستان عوامی پارٹی (بی این پی مینگل) اور مسلم لیگ (ق) کا ایک ایک رکن پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے غیر حاضر رہا۔

مسلم لیگ (ن) کے غیر حاضر ایم این ایز میں افضل کھوکھر، احسان الحق باجوہ، ریاض پیرزادہ، احمد رضا مانیکا جبکہ سینیٹرز میں کلثوم پروین، سلیم ضیا، چودھری تنویر ، سردار یعقوب ناصر، راحیلہ مگسی اور شمیم آفریدی شامل ہیں۔

پیپلز پارٹی کے جو ارکان غیر حاضر رہے ان میں آصف علی زرداری، سید خورشید شاہ، عامر مگسی، خالد لوند، روشن جونیجو، مخدوم جمیل الزمان، غلام تالپور، امام الدین شوقین، اسلام الدین شیخ اور روبینہ خالد شامل ہیں۔

جے یو آئی (ف) کے ارکان پارلیمنٹ مولانا عطا الرحمٰن، طلحہ محمود اور آفرین خان غیر حاضر رہے۔

تحریک انصاف کے غیر حاضر ارکان میں حاجی امتیاز، عاصم نذیر، احمد حسین ڈیہر، عبد المجید خان اور عامر لیاقت حسین شامل ہیں۔

پی ٹی آئی کے اتحادی مونس الہٰی، آزاد ارکان ہلال الرحمان، دلاور خان، حاجی مومن آفریدی اور یوسف بادینی بھی غیر حاضر رہے۔

بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل، اے این پی کے امیر حیدر خان ہوتی، ستارہ ایاز اور آزاد رکن قومی اسمبلی علی وزیر نے بھی مشترکہ اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

نیشنل پارٹی (این پی) کے سینیٹر اشوک کمار اور پی کے میپ کے سینیٹر شفیق ترین بھی مشترکہ اجلاس سے غیر حاضر رہے۔

تازہ ترین