• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چار وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت نے بطور ٹیکس ایک پیسہ نہیں دیا

اسلام آباد (طارق بٹ) فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی جانب سے جمعے کے روز جاری کی گئی ایم پیز کی ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق کم سے کم چار وفاقی وزراء اور وزرائے مملکت نے بطور ٹیکس ایک پیسہ بھی ادا نہیں کیا۔ 

سال کے لئے 30 جون ، 2018 کو ختم ہوئی ڈائریکٹری، جو 14 ستمبر 2020 تک دستی اور الیکٹرانک طور پر جمع کرائے گئے گوشواروں سے منسلک ہے، سے ظاہر ہوا کہ ان میں زرتاج گل، فیصل واوڈا، صاحبزادہ محبوب سلطان اور شبیر علی شامل ہیں۔ 

اس کے علاوہ اس مدت کے دوران مجموعی طور پر 53 سینیٹرز اور ارکان قومی اسمبلی (ایم این اے) نے کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔ زبیدہ جلال کا نام ڈائریکٹری میں ظاہر نہیں ہوا۔ 27 وفاقی وزراء اور چار وزرائے مملکت میں سینیٹر ڈاکٹر فروغ نسیم سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے تھے جنہوں نے 3 کروڑ 51 لاکھ35 ہززار 459 روپے ٹیکس ادا کیا۔ 

ایف بی آر نے واضح کیا کہ کچھ ارکان پارلیمنٹ افراد کی انجمن (اے او پی) کے رکن کی حیثیت سے شیئرڈ آمدنی رکھتے ہیں۔ چونکہ اے او پیز ٹیکس ایک علیحدہ ادارے کے طور پر ادا کرتے ہیں، اس طرح کا شیئر اراکین کے ہاتھ میں قابل محصول نہیں ہے ۔ تین سینیٹرز شمیم ​​آفریدی ، فیصل جاوید اور رانا مقبول احمد نے اس عرصے میں کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔ 

صفر ٹیکس دہندگان کے زمرے میں آنے والے افراد میں محمد سجاد ، بشیر خان ، ملک انور تاج ، زاہد اکرم درانی ، جواد حسین ، محسن داوڑ ، عبدالشکور ، عامر محمود میانی ، منصور حیات خان ، سید گیز الحسن ، چوہدری ذوالفقار علی بھنڈر ، محمد احسان اللہ ٹیوانہ ، محمد ثناء اللہ خان مستی خیل ، نواب شیر ، علی گوہر خان ، صاحبزادہ محمد محبوب سلطان ، محمد عامر سلطان ، محمد افضل ، سعد وسیم ، احمد رضا مانیکا ، رانا ارادت شریف خان ، رائے محمد مرتضیٰ اقبال ، ظہور حسین قریشی ، مخدوم سائیں حسین قریشی ، محمد ابراہیم خان ، چودھری فقیر احمد ، نورالحسن تنویر ، سید مبین احمد ، محمد شبیر علی ، رضا ربانی کھر ، مخدوم زادہ سید باسط احمد سلطان ، نیاز احمد جکھر ، خواجہ شیراز محمود ، نوید ڈیرو ، عرفان علی لغاری ، جمیل احمد خان ، آغا حسن بلوچ ، سید محمود شاہ ، محمد اسلم بھوتانی ، این ایس۔ عاصمہ حدید ، محترمہ عالیہ حمزہ ملک ، سیمی بخاری ، محترمہ روبینہ جمیل ، محترمہ فوزیہ بہرام ، محترمہ رخسانہ نوید ، محترمہ ناز بلوچ ، محترمہ شمیم ​​آرا پنھور ، محترمہ سیما ندیم ، اور محترمہ نصرت واحدشامل تھے۔ 

چار ایم این ایز اور ایک سینیٹر ایسے ہیں جنہوں نے بطور ٹیکس ایک ہزار روپے سے بھی کم ادائیگی کی۔ ان میں طاہر صادق، ذوالفقار بچانی، عطاء اللہ ، کنول شوزب اور سینیٹر مرزا محمد آفریدی شامل ہیں۔ 

بطور اے او پی، شیر علی ارباب کا ٹیکس شیئر 11 لاکھ، 51 ہزار 80 روپے، شیخ رشید شفیق کا ٹیکس شیئر 33 لاکھ 20 ہزار 6 روپے ، حسین الٰہی کا شیئر 2 لاکھ 51 ہزار 508 میاں محمد شفیق 3 لاکھ 7 ہزار 931 روپے اور نورین فاروق خان کا شیئر ایک لاکھ 26 ہزار 146 روپے ہے۔ 

ایف بی آر نے بتایا کہ اس نے ٹیکس سال 2013 میں ارکان پارلیمنٹ کی پہلی ٹیکس ڈائریکٹری شائع کی تھی۔ موجودہ ڈائریکٹری کا اجراء اس اقدام کے تسلسل میں ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ ٹیکس نظام کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے معلومات تک عوام تک رسائی ایک اہم سنگ میل ہے جو حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈے کا ایک اہم ستون بھی ہے۔

تازہ ترین