• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

APC میں فوج، عدلیہ، نیب سمیت تمام ریاستی اداروں کو نشانہ بنایا گیا، وزرا

APC میں فوج، عدلیہ، نیب سمیت تمام ریاستی اداروں کو نشانہ بنایا گیا، وزرا


اسلام آباد(ایجنسیاں) وفاقی وزراءسینیٹر شبلی فراز‘ شاہ محمود قریشی ‘مرادسعید‘اسدعمراور چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی اے پی سی میں فوج، عدلیہ ،الیکشن کمیشن ، نیب سمیت تمام ریاستی اداروں کو نشانہ بنایاگیا ، کیا ریاستی اداروں اور انتخابی عمل کو متنازعہ بنا کر ملک اور جمہوریت کی کون سی خدمت کی جارہی ہے‘ایک جمہوری حکومت کے خلاف تمام مفاد پرست اکٹھے ہو گئے ہیں۔

نیب کے حوالے سے نہ سودے بازی کرنی ہے نہ کریں گے‘ابو بچاؤ مہم کا لب لباب یہ ہے کہ فوج اور عدلیہ ہمارے ساتھ ہیں تو سب ٹھیک ہے، اگر ہمارے ساتھ نہیں تو برے ہیں‘نواز شریف کی تقریر پر بھارتی میڈیا نے بہت خوشی منائی ، بھارت کے تمام بڑے اخبارات میں نواز شریف کی شہ سرخی ہے کہ "نواز شریف نے فوج پر حملہ کر دیا "،چوروں کی مجلس کے بعد انڈیا میں جشن منایا جا رہا ہے۔

نواز شریف جان کو لاحق خطرات پر عدالت کے ذریعے ملک سے باہر گئے تھے اب وہ بہتر ہوگئے ہیں تو انہیں فوری طور پر واپس آنا چاہیے، اپوزیشن اور دشمن یہ سمجھتے ہیں کہ اگر پاکستان میں جاری جمہوری نظام میں رکاوٹ نہ ڈالی گئی توملک ترقی کی تمام منازل طے کر جائے گا، آج تک عدلیہ کے خلاف سازشوں میں نواز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن اہم اور بنیادی حصہ رہے ہیں۔

قوم کو کسی شک و شبے میں نہیں رہنا چاہئے کہ ہاتھی کے دانت کھانے کے اور اور دکھانے کے اور ہوتے ہیں ،اپوزیشن کا جمہوریت کا نہیں بلکہ ذات اور اقتدار کا درد ذیادہ ہے‘اپوزیشن میں کوئی قدر مشترک نہیں ‘ ان کا کوئی نظریاتی اتحاد نہیں ،یہ ساتھ بیٹھ اور چل نہیں سکتے‘مقصد حاصل نہ ہوا تو یہ پھر تتر بتر ہوجائیں گے۔

پیرکو مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اے پی سی میں پیپلز پارٹی نے خود مولانا فضل الرحمان کی تقریر چلنے نہیں دی ‘یہی شکست خوردہ اگر الیکشن جیت جاتے ہیں تو وہ الیکشن بہت بہترین اور اگر ہار جائیں تو دھاندلی زدہ ہوتے ہیں، یہ لیڈرالیکشن میں شکست کو ابھی تک ہضم نہیں کر پائے اسی لئے ابھی تک سیخ پا ہیں ۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاک فوج کی پوری دنیا تعریف کر رہی ہے لیکن یہ لوگ اسی کے خلاف ہیں ۔آج کے دور کا این آر او نیب کو لپیٹنا ہے لیکن حکومت کے پختہ عزم کے بعد انھیں پتہ چل چکا ہے کہ این آر او نہیں ملنے والا اس لئے انہوں نے حکمت عملی بدلی ہے۔ 

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ فیٹف قانون سازی کے دوران اپوزیشن کو منہ کی کھانا پڑی، اینٹی منی لانڈرنگ قانون پاس ہونے سے ان کی جائیدادوں کو خطرہ ہے‘نوازشریف کی تقریرکی سب سے زیادہ خوشی بھارتی میڈیا پر منائی گئی، بھارتی میڈیا کہہ رہا ہے نوازشریف کی سیاسی واپسی ہوگئی، سویلین بالادستی ہے، فیصلے وزیراعظم عمران خان کر رہے ہیں، نواز شریف فواد چوہدری سے کم صحت مند نہیں لگ رہے تھے۔ 

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی سیاست ہی نہیں جائیدادیں بھی داؤ پر لگی ہیں‘فواد چوہدری نے کہا کہ اگر فوج اور عدلیہ اپوزیشن والوں کے ساتھ نہیں تو وہ خراب اور اگر یہ ساتھ ہوں تو اس جیسے ادارے ہی نہیں ہیں ۔ نواز شریف کی جنرل آصف نواز ، جہانگیر کرامت اورجنرل پرویز مشرف سے اس لئے نہیں بنی کہ انہوں نے ان کی کرپشن کو تحفظ دینے سے انکار کیا ۔ 

عوام نے ہی عمران خان کو وزیراعظم بنایا ہے جو اپنی مدت پوری کرینگے، 2023میں دوبارہ معرکہ ہوگا ،میدان بھی ہوگا ، ہمیں امید ہے کہ آئندہ الیکشن تک تو نواز شریف آجائیں گے ۔نواز شریف خود یوسف رضا گیلانی کے خلاف پٹیشن میں مدعی تھے اور کل کہہ رہے تھے کہ مجھے افسوس ہے کہ یوسف رضا گیلانی اپنی مدت پوری نہیں کرسکے ۔

انہوں نے کہا کہ امریکا میں حسین حقانی کی قیادت میں بیٹھے ہوئے گروپ کے بیانیے کو ترویج دی جارہی ہے۔دریں اثناءوفاقی وزیرمواصلات مراد سعید نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چوروں کی مجلس کے بعد بھارت میں جشن منایا جارہا ہے۔

تازہ ترین