• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی پی پیز کو 400 ارب روپے کی ادائیگی کا منصوبہ بنا لیا گیا

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہونے سے 800 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ تین سال میں 4 ہزار میگاواٹ کے ناکارہ سرکاری پاور ہائوسز کو بند کردیا جائے گا۔ جب کہ 1500 میگا واٹ کے جینکوز کو رواں سال دسمبر تک بند کیا جائے گا۔ 

آئی پی پیز کو 400 ارب روپے کی ادائیگی کا منصوبہ فنانس ڈویژن کی رائے سے بنالیا ہے۔ صلاحیت کی مد میں چارجز 14 کھرب روپے سے 15 کھرب روپے تک پہنچ جائیں گے لیکن آئی پی پیز سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کے بعد اس میں 10 سے 15 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔ 

سی سی او ای کے چیئرمین بابر یعقوب فتح محمد کا کہنا ہے کہ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کے باعث ابتدائی تین سال میں 60 ارب روپے کی بچت ہوگی۔ 

1994 کی پاور پالیسی کے تحت لگائے گئے آئی پی پیز سے بجلی خریداری معاہدہ 3 سے 4 سال کا ہوگا، جب کہ 2002 پاور پالیسی کے تحت لگائے گئے آئی پی پیز سے معاہدے کی مدت 10 سے 12 سال ہوگی۔ 

ان کا کہنا تھا کہ فنانس ڈویژن آئی پی پیز کی مشاورت سے بقایہ جات کی ادائیگی کا منصوبہ بنائے گا۔

تازہ ترین