• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعلیمی اداروں کی طرف سے 6 ماہ کی فیسیں مانگنے پر والدین سراپا احتجاج

اسلام آباد ( ناصر چشتی،خصوصی نمائندہ) کورونا وباء کے باعث 6ماہ سے بندنجی تعلیمی اداروں نے گزشتہ فیسوں کی ادائیگی کا مطالبہ کر دیا جس پر والدین نے شدید احتجاج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی والدین سکولوں کی بندش کے دوران فیسیں ادا کرتے رہے جبکہ دیگر سے اب فیسوں کی ادائیگی کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔ اس دوران بعض بڑے سکولوں نے صرف دو ماہ کی فیسوں میں 20فیصد رعایت دی جبکہ بعض نے تو فیسوں میں سالانہ اضافہ بھی کردیا ۔ والدین کا کہنا ہے کہ کورونا میں نجی تعلیمی اداروں کے مالکان مسلسل یہ احتجاج کرتے رہے کہ سکولوں کو کھولا جائے ،یہ بیانات بھی جاری کئے جاتے رہے کہ سینکڑوں سکول بند ہوگئے اور بے روزگاری بڑھ گئی ہے مگر دوسری طرف صورتحال یہ ہے کہ نجی مالکان کی اکثریت سکولوں کی بند ش کے دوران کئی قسم کے اخراجات سے بری الذمہ ہوگئی تھی اور متعددچھوٹے نجی سکولوں نے اساتذہ اور دیگر ملازمین کو فارغ جبکہ بعض نے اساتذہ اور دیگر سٹاف کو آدھی تنخواہیں دی تھیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان سکول مالکان کو کورونا کے باعث سکولوں کی بندش سے اتنا مالی نقصان نہیں ہوا جتنا شور مچایا جارہا ہے۔ کورنا کے دوران متعدد سکولوں نے آن لائن کلاسز بھی شروع نہیں کی تھیں ۔ اکثر مالکان کو سوائے عمارت کے کرایوں کی ادائیگی کے زیادہ ادائیگیاں نہیں کرنا پڑیں۔ ذرائع کے مطابق بعض سکول توکھیلوں، لائبریری فیس وغیرہ کی ادائیگی کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں حالانکہ ان چھ ماہ کوئی ایسی ایکٹویٹی نہیں ہوئی۔ ایک بڑے نجی تعلیمی ادارے کی انتظامیہ سے جب والدین نے اس مد میں ادائیگی کا سبب پوچھ تو جواب ملا فیس نہیں ادا کرسکتے تو بچے کا نام فارغ کردیں گے۔ والدین نے کہا ہے کہ چھ ماہ سکول بند رہنے کے باوجود فیسوں اور دیگر اخراجات کو فیسوں میں ملا کر طلب کرنا زیادتی ہے ۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کے حکام سے مطالبہ کیا کہ صورتحال کا نوٹس لیکر گزشتہ 6 ماہ کی فیسیں معاف یا نصف وصولی کا حکم جاری کیا جائے ۔
تازہ ترین