• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
دنیا میں پولیو سمیت متعدد خطرناک بیماریوں کے انسداد اور خاتمے کیلئے اقوام متحدہ کا ادارہ ڈبلیوایچ او ایک مدت سے کام کررہا ہے اور ترقی پذیر وپسماندہ ممالک میں ان بیماریوں کے خاتمے کیلئے عالمگیر سطح پرمہم چلائی جارہی ہے۔ تمام ترقی یافتہ ممالک اس مہم میں دنیا کے بڑے صاحب ثروت افراد کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر مالی اور ماہرین کی سہولتیں بھی فراہم کی جارہی ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں ان بیماریوں سے بچائو خصوصاً پولیو کے قطرے پلانے کی ملک گیر ماہانہ مہم جاری ہے اور ملک بھر میں خصوصاً قبائلی علاقوں میں پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے موثر اقدام کئے جارہے ہیں پولیو کے قطروں کے بارے میں بعض حلقوں کی جانب سے شکوک و شہبات کے علاوہ افواہیں پھیلائی گئی ہیں ان کے تدارک کیلئے آئمہ مساجد اور علماء کرام کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اور پولیو خواتین ورکرز کو سیکورٹی بھی فراہم کی جارہی ہے۔ فرانس کے شہر اسی کے مقام پر پولیو سمیت 12خطرناک بیماریوں کے انسداد کیلئے ویکسین تیار کرنے والی کمپنی کے ریسرچر افراد نے صحافیوں کو بریفنگ دی۔ فیکٹری سونی پیٹر کے ہیڈ آف ریسرچ نکولسن جیکسن نے کہا کہ ہے کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں اب تک پولیو کے کیس سامنے آرہے ہیں، تاہم یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستانی حکومت اس بیماری کے خاتمے کیلئے بھرپور کوشش کررہی ہے، اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاکستان اوردوسرے ممالک میں آئندہ چند برسوں میں اس مرض کا خاتمہ کردیا جائے گا اس کے لئے2020ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ پولیو مہم کے حوالے سے قبائلی اور پسماندہ علاقوں میں جو رکاوٹیں تھیں ان پر بڑی حد تک قابو پالیاگیا ہے اور گزشتہ سالوں کی نسبت پولیو کیسوں میں بڑی حد تک کمی ہوئی ہے۔ حکومت کی جانب سے اس یقین کا اظہار کیا گیاہے کہ چند برسوں میں پاکستان’’پولیو سے پاک‘‘ ملک قرار دے دیا جائے گا۔
تازہ ترین