• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کینسر سے مرنے والی کولچسٹر کی خاتون کی دوسروں کو بروقت معائنہ کی ہدایت

لندن (پی اے) ایک خاتون جو کہ کینسر میں مبتلا ہونے کے بعد موت کے منہ میں جا رہی تھی، اس نے اپنے جرنل میں لکھا ہے کہ نوجوان لوگوں سے میرا مطالبہ ہے کہ اگر وہ خود کو بہتر محسوس نہیں کر رہے تو ایک جی پی سے اپنا معائنہ کرائیں۔دھنیپ بینس جو کہ نیپی کے نام سے معروف ہے وہ کولچسٹر ، ایسیکس میں 10 سے زائد بار اپنے پیروں اور ٹانگوں میں شدید درد کی وجہ سے اپنے ڈاکٹر کے پاس گئی جس نے ابتدائی طور پر اسے درد کشا استعمال کرنے کی ہدایت کی۔اس کی والدہ کی جانب سے ایم آر آئی سکین کا مطالبہ کئے جانے کے بعد چھوتھے مرحلے کے کینسر کی تشخیص ہوئی۔ وہ جولائی میں 26 سال کی عمر میں انتقال کر گئی۔ اپنی ڈائری میں اس نے لکھا کہ اگر آپ کو عجیب وغریب کیفیت کا احساس ہو تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ میں اپنی صحت کے معاملات میں سادہ لوح تھی جس کی وجہ سے کبھی فکر نہیں کی۔ میں نے کبھی محسوس نہیں کیا کہ مجھے ڈاکٹری معائنہ کی ضرورت ہے۔ اپنی سستی کی وجہ سے میں نے کبھی بھی سنجیدگی سے اپنی تکلیف کے بارے میں نہیں سوچا۔ اس نے مزید لکھا کہ چاہے آپ کو کوئی بڑی تکلیف ہو یا معمولی، ڈاکٹر سے معائنہ کرانا ضروری ہے۔ میری آپ سے درخواست ہے کہ مرض کے بارے میںمعلومات حاصل کریں ۔ اپنے نوجوانوں اور بڑوں کی مدد کریں اور کینسر کو شکست دیں۔ اس کی والدہ ریم والتھو ۔بیرار نے بتایا کہ ان کی اپرنٹس ہیر ڈریسر اور فوٹو گرافر بیٹی اکثر مذاق میں کہتی تھی کہ وہ کبھی بھی بیمار نہیں ہو گی۔ وہ انتہائی ہنس مکھ، اور مذاق کرنے والی لڑکی تھی اور اس میں مزاح کی حس بہت زیادہ تھی۔ وہ 10 ماہ میں چوتھی بار ڈاکٹر کے پاس گئی تو اسے بتایا گیا کہ اسے عرق النسا کا درد ہوتا ہے۔ اسے بعض جسمانی ورزشیں کرائی گئیں اور طاقت ور درد کشا دی گئیں مگر درد پیروں سے بڑھ کر کمر تک پھیل گیا۔ کمر کے نچلے حصے کی ہڈی میں کینسر کے چوتھے مرحلہ کی تشخیص کے بعد اس کی مئی 2018 میں کیموتھراپی کے 26 رائونڈز شروع ہوئے جبکہ ہفتہ وار ریڈیو تھراپی بھی ہوئی۔کینسر کے ایکسپرٹس کا کہنا تھا کہ اگر اس میں کینسر کی تشخیص پہلے مرحلے میں ہو جاتی تو ٹیومر نکالنے کے بعد وہ مزید 20 سال زندہ رہ سکتی تھی۔

تازہ ترین