• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا کیخلاف جنگ میں آسٹرین حکومت کے مزید سخت اقدامات

ویانا(نمائندہ جنگ)حکومت نے بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے خلاف جنگ میں سخت اقدامات کا اعلان کیا۔ وزیراعظم سبسٹین کرز نے ٹویٹر پر پریس کانفرنس کے بعد کہا ہمیں اب مقابلہ کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنا چاہئے اور امید ہے کہ دوسرے لاک ڈاؤن کو روکنے کے لئے ہمیں بھر پور کوشش کرنی ہوگی۔ کچھ گھنٹے قبل وی پی کے سربراہ ، وائس نائب وزیراعظم ورنر کوگلر ، وزیر صحت صحت روڈولف انشوببر اور وزیر داخلہ کارل نیہمامر نے ریاستی گورنرز کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے بعد سخت کورونا اقدامات کا اعلان کیا۔ جمعرات سے نجی اور پیشہ ورانہ پروگراموں پر مزید پابندی ہوگی۔ ریاستیں اپنی علاقائی سختی بھی عائد کرسکتی ہیں۔ اس میں مثال کے طور پر کرفیو ، شراب پر پابندی اور مصروف عوامی مقامات اور اسکولوں میں ماسک پہننے کی ضرورت شامل ہے۔ زیادہ سے زیادہ چھ افراد نجی انڈور ایونٹس اور بارہ باہر کے لئے اکٹھے ہوسکتے ہیں۔ وزیراعظم سبسٹین کرز کے مطابق جو بھی شخص کورونا اقدامات کی حمایت کرنے سے انکار کرتا ہے اس کی سخت مذمت کی جانی چاہئے۔ ہر ایک کو اب اگلے چند مہینوں سے نمٹنے میں مدد کرنی چاہئے۔ کرز نے ٹویٹر پر عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا جتنے زیادہ لوگ حصہ ڈالیں گے بحران سے ہم بہتر طور پر نکل سکتے ہیں۔ براہ کرم مدد کریں۔ وزیراعظم سبسٹین کرز کی ٹوئیٹر سے قبل پیر کی صبح کو وفاقی حکومت نے نئے اقدامات کا اعلان کیا۔ عوامی مقامات پر کنٹرول میں اضافہ کیا گیا ہے۔ حکومت کورونا سے ماسک کی ضرورت کو بڑھاناچاہتی ہے (مثال کے طور پر بوڑھے لوگوں کے گھروں میں) جلسوں میں سختی کرنا اور گیسٹرومی میں نئے قواعد و ضوابط لانا چاہتی ہے۔ پیر کو وزیر داخلہ کارل نیہمامر نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ جو لوگ اقدامات پر عمل نہیں کرتے ہیں ان کو خمیازہ بھگتنا ہوگا۔ پولیس حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کنٹرول پریشر میں اضافہ کریں۔ وزیر داخلہ نے عہدیداروں کے عمل کے بعد تھری ڈی اصول کی بات کی یہ دوبارہ موقع کم کرنے کا موقع ہے۔ کیٹرنگ انڈسٹری میں چھ افراد کی حکمرانی اور کرفیو کی جلد ہی زیادہ باریک بینی سے نگرانی کی جائے گی۔ صرف آخری رات میں کیٹرنگ ٹریڈ میں 9000 چیک کئے گئے جن کی 107 رپورٹیں آئیں۔ تجارتی شعبے میں ، 30000 یورو تک جرمانہ ممکن ہے۔ 
تازہ ترین