• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چینی بحران، شوگر ملز کا گٹھ جوڑ، 70 ارب ناجائز منافع کمایا، مسابقتی کمیشن

اسلام آباد ( رپورٹ ، تنویر ہاشمی ) مسابقتی کمیشن نے اپنی انکوائری رپورٹ میں چینی بحران اور قیمتوں میں اضافہ کا ذمہ دار شوگر ملز کے گٹھ جوڑ کو قرار دیا ہے اورکہا کہ شوگرملز نے 70ارب کا ناجائز منافع کمایا، انکوائری رپورٹ کے مطابق بڑی ملیں گنے کی کرشنگ کے فیصلے ملی بھگت سے کرتی رہیں ، سٹاک اورڈیٹا کوسپلائی اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کےلیے استعمال کیا گیا۔

چینی کی برآمد کی اجازت سے گزشتہ ڈیڑھ برس میں قیمت 18روپے فی کلوگرام بڑھی جس سے شوگر ملز کے ریونیو میں 40ارب روپے اضافہ ہوا جبکہ مجموعی طور پر قیمتوں میں 38روپے فی کلوگرام اضافہ ہوا، پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن چینی کی درآمد اور برآمد کے فیصلوں پر اثرانداز ہوتی رہی۔

شوگر ملز غیر مسابقتی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، بڑی ملیں گنے کی کرشنگ کے فیصلے ملی بھگت سے کرتی رہیں ، پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن 2012سے 2020کے دوران رکن شوگر ملز کے درمیان چینی کے سٹاک کی صورتحال اورڈیٹا کو اکٹھا کرنے میں ملوث رہی ، اس سے مارکیٹ میں چینی کی سپلائی اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کےلیے استعمال کیا گیا۔

شوگر ملز نے پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن کے ساتھ ملی بھگت اور گٹھ جوڑ سے چینی کی قیمتوں پر کنٹرول برقراررکھتے ہوئے اضافہ کیا جبکہ چینی کی برآمد کی اجازت دینے سے چینی کی قیمت میں 48فیصد اضافہ ہوا، شوگر ملز پر کنٹر ول جے ڈی ڈبلیو گروپ کا ہے۔

جے ڈی ڈبلیو گروپ کے ڈائر یکٹر فنانس محمد رفیق تمام شوگر ملز کے چینی کی پیداوار ، ذخیرہ کی صورتحال ، چینی کی فروخت اور کرشنگ کی مانیٹرنگ کرتے رہے تاکہ مارکیٹ میں چینی کی قیمت کم نہ ہواور یہ معلومات ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرتے رہے ، یہ شرط بھی رکھی گئی کہ جو مل معلومات فراہم نہیں کرے گی اس کی ایسوسی ایشن سے رکنیت کالعدم کر دی جائے گی۔

فروری 2019میں چینی کی ریٹیل پرائس 60روپے کلو تھی جو ستمبر2020 میں بڑھ کر98روپے کلو ہوگئی ، ڈیڑھ سال میں قیمت میں 63فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، پنجاب کی 15شوگر ملز نے جان بوجھ کر کرشنگ کو بند کیا ، نومبر سے فروری کے دوران پیداوار کے بعد چینی کے 8 ماہ کےلیے موجود سٹاک کو برآمد کر دیا جس سے قلت پیدا ہوگئی اور قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

شوگر ملز نے اجارہ داری کےلیےپنجاب کو غیر متوازن انداز میں 5زون میں تقسیم کیا اور ہرزون میں مارکیٹ کمیٹی تشکیل دے کر چینی کی فروخت کو کنٹرول کر کے قیمتوں کو کم نہیں ہونے دیا، شوگرملز نے آپس میں گٹھ جوڑ کر کے گنے کی کرشنگ سیزن کے وقت کا بھی خود تعین کیا ،یوٹیلٹی سٹورز کے 2010اور2019 کے دو ٹینڈرز میں جن شوگر ملز نے حصہ لیا۔

شوگرملز ایسویسی ایشن نے یوٹیلٹی سٹورز سے کہا کہ ان ملز سے مساوی مقدار میں چینی خریدی جائےاس طرح ایکٹ کے سیکشن 4(1) اور سیکشن 4 ( ٹو) سی کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی، بعض شوگر ملز کی پیداوار لاگت 43روپے کلو بعض کی 78روپے کلو ہے۔

تازہ ترین