• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نام نہاد جمہوری تحریک کا خطے کےحقیقی مسائل سے کوئی تعلق نہیں ،بی ایس او آزاد

کوئٹہ(آن لائن)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے پی ڈی ایم کی نام نہاد جمہوری تحریک اور کوئٹہ جلسے کے حوالے سے بیان میں کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اپنے دور اقتدار میں بلوچ نسل کشی میں ملوث رہے ہیں۔ بلوچستان میں وفاق پرست جماعتوں کا ہمیشہ سے وتیرہ رہا ہے کہ وہ اپنے دور اقتدار میں ریاستی بغل بچے کا کردار ادا کرکے بلوچ نسل کشی اور ریاستی مفادات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہونے کا ثبوت دیتی ہیں ۔لیکن جب اقتدار چلی جاتی ہے تو محکوم محکوم اور جمہوریت جمہوریت کا راگ الاپنا شروع کردیتی ہیں۔ درحقیقت یہ جماعتیں نہ بلوچ عوام کے وارث ہیں اور نہ سیاسی جمہوری قوتیں ہیں بلکہ ان کی ڈوری ہمیشہ ظالم اور جابر قوتوں کے ہاتھوں میں رہی ہے ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی آج بلوچستان میں اپنے سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیے جن مسنگ پرسنز کا ذکر کر رہی ہے، تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ بلوچستان میں مسنگ پرسز کا جدید فیز اور مسخ لاشیں پھینکنے کا سلسلہ اسی جماعت کے دور حکومت میں شروع ہوا جبکہ ن لیگ کے دور میں بھی یہ سلسلہ برقرار رہا اور اس میں تیزی آئی جبکہ بلوچستان میں نیشنل پارٹی کے دور حکومت میں اجتماعی قبروں کی بر آمدگی ،تعلیمی ادارے فوجی چھائونی میں تبدیل ہوئے جبکہ ہاسٹلوں میں چھاپے اور کتابوں کو ضبط کرنے کا گھنائونا فعل عمل میں لایا گیاترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں نام نہاد جمہوریت کی بحالی کیلئے ہونے والے احتجاج سے بلوچ عوام کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ کیونکہ ان جلسے جلوسوں میں بلوچستان کے حقیقی مسئلے کبھی بھی زیر بحث نہیں لائے جاتے ہیں۔ آج بلوچستان کے چپے چپے پر فوجی آپریشن جاری ہے جبکہ ریاستی جبر انتہا کو ہے۔ طلبہ سمیت تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی گمشدگیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ لیکن اس نام نہاد جمہوری تحریک میں شامل جماعتوں کو بلوچستان کے اصل مسائل کبھی نظر نہیں آتے۔ آج وہ اقتدار سے محروم ہیں لیکن کل اگر ان کو اقتدار مل جائے تو یہ نہ مظالم میں مزید اضافہ کرنے کی پالیسی میں اس ریاست کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ یہ تحریک صرف اقتدار کے حصول کی تحریک ہے۔اس نام نہاد جمہوری تحریک کا بلوچ سمیت اس خطے کی دیگر مظلوم و محکوم اقوام کے حقیقی مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔  
تازہ ترین