پشاور(نیوزرپورٹر) پشاور ہائیکورٹ نے مردان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازم کی لوکل کونسل نوشہرہ میں گریڈ 15میں تعیناتی اور بعد میں گریڈ17میں ترقی دینے کےخلاف دائر رٹ پرچیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو تین ماہ کے اندر انکوائری مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنیکا حکم دے دیا۔ جسٹس اکرام اللہ خان اور جسٹس اعجاز انورپرمشتمل دورکنی بنچ نے درخواست گزار فریداللہ شاہ کی رٹ پر سماعت کی ۔ دوران سماعت درخواست گزارکے وکیل نے عدالت کو بتایاکہ مردان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازم رحیم شاہ کووہاں سے لوکل کونسل نوشہرہ میں 15گریڈ میں تعینات کیا گیا جبکہ بعد میں اسے ایڈمنسٹریٹیو آفیسر گریڈ 17میں ترقی دی گئی حالانکہ درخواست گزارلوکل کونسل میں گریڈ 12کا مستقل ملازم ہے اورانہیں چھوڑ کرسنیارٹی کی بنیادپرمخالف فریق کوترقی دی گئی جو رولز کی خلاف وزری ہے جسکے خلاف عدالت عالیہ سے رجوع کیا گیا۔دورکنی بنچ نے کیس میں دلائل مکمل ہونے پر تفصیلی فیصلے میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو ہدایت کی ہے کہ وہ اسٹبلشمنٹ ڈویژن کے دوافسران پرمشتمل کمیٹی تشکیل دیکر انکوائری کریں کہ کس طرح کیس میں بنائے گئے فریق کی گریڈ15میں تعیناتی کے بعداسے گریڈ17میں ترقی دی گئی جبکہ سفارشات سمیت رپورٹ تین ماہ کے اندر پیش کرنےکا حکم دے دیا۔