• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بار کونسل کے وسائل کا بے دریغ استعمال روکنا منشور میں شامل ،سلیم شاہ ہوتی

پشاور(نیوز رپورٹر) خیبر پختونخوا بار کونسل کے ایگزیکٹو نشست کے امیدوار سلیم شاہ ہوتی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بار کونسل میں سیاسی مداخلت اور ر ان کے وسائل کا بے دریغ استعمال روکنا میرے منشور میں شامل ہیں وکلاء کے مسائل کو حل کرنے کے لئے پروفیشنل لوگوں کے عہدوں پرتعیناتی ضروری ہے جس سے وکلاء برادری کے مسائل حل ہو نگے غیر ضروری ہڑتال کے حق میں نہیں ہوں اس سے وکلاء کی بدنامی بھی ہوتی ہے ۔ جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے سلیم شاہ ہوتی ایڈووکیٹ نے کہاکہ کامیابی کے بعد میں وکلاء کے فلاح و بہبود کے لئے نیشنل ٹاسک فورس بنائوں اور یہ ٹاسک فورس اپنی سفارشات مرتب کرے تا کہ ان سفارشات کی روشنی میں وکلاء کے لئے کچھ کر سکوں وکلاء کے مسائل کو حل کرنا وقت کی ضرورت ہے اگر ریاست انصاف کی فراہمی نہیں کر سکتی تو اسے یہ حق نہیں کہ وہ ٹیکس وصول کرے اور انصاف کی فراہمی میں وکلاء کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہیں ۔وکلاء کے صحت مند ہونے اور خوشحال ہونا انتہائی ضروری ہے جونیئر وکلاء ، خواتین وکلاء ، بیمار وکلاء ، سینئر وکلاء کے لئے کامیابی کے بعد انشاء اللہ ایک منشور رکھا ہے جس پر عمل درآمد اس نیشنل ٹاسک فورس کی روشنی میں کیا جائیگا۔ معاشی طور پر کمزور وکلاء کو ضروریات زندگی کی تمام سہو لیات کی فراہمی میری ترجیحات ہیں ۔مختلف سرکاری او رغیر سرکاری محکموں میں وکلاء کی بطور ایڈوائزر تعیناتی وقت کی ضرورت ہے لہذا وفاقی اورصوبائی حکومتیں قانون کے تحت وکلاء کے وزارتوں ، محکموں ، پرائیویٹ اداروں میں بطور ایڈوائزر تعیناتی کے لئے اقدامات کریں وکلاء کو گریڈ 17تک کے افسران کو طبی امداد کی فراہمی کے لئے فوری طور پر ایس او پیز بنائےجائیں اور بیمار اور سینئر وکلاء کے علاج معالجہ کے لئے اقدامات شروع کئے جائیں وکلاء کی فیملیز کو علاج معالجہ کے لئے ایس او پیز فوری طور پر بناناوقت کی ضرورت ہےبا ر کونسل کے فنڈنگ کا آڈٹ بھی ضروری ہے ٹاوٹ ازم کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے ایماندار ، قابل اور دیانتدار وکلاء کو آگے رہنا چاہیے
تازہ ترین