• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
راجن پور کے دریا ئی علاقے میں چھوٹو گینگ کے خلاف پولیس آپریشن کی ناکامی کے بعد اب اس کا چارج مکمل طور پر پاک فوج نے سنبھال لیا ہے جبکہ رینجرز اور پولیس اس کی پشت پر ہر قسم کی معاونت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ اب تک کی ملنے والی اطلاعات کے مطابق بھاری توپ خانہ اور ٹینک بھی یہاں پہنچا دئیے گئے ہیں ،ڈاکوئوں کی پناہ گاہوں کی فضائی نگرانی کا عمل بھی جاری ہے تاہمفل اسکیل آپریشن ابھی شروع نہیں ہوا کیونکہ چھوٹو گینگ پولیس کے یرغمال بنائے گئے24اہلکاروں کو بطور ا نسانی ڈھال استعمال کررہا ہے، تاہم یہ بھی اطلاعات ہیں کہ فوج نے چھوٹو کی بیوی اور بیٹے کو بھی گرفتار کرلیا ہے جس کے بعد اس نے مصالحت کی مشروط پیشکش بھی کی ہے۔ اس علاقے میں ڈکیتی و راہزنی کی وارداتوں کے دوران دہشت کی ہولناک کارروائیاں کرنے والے ڈاکوئوں کے چھ سات اور بھی گروہ کام کررہے ہیں لیکن چھوٹو ان سب میں سے زیادہ سفاک سمجھا جاتا ہے۔ اس کے خلاف اس سے پیشتر بھی دو آپریشن کئے جاچکے ہیں لیکن وہ سب حالیہ پولیس آپریشن کی طرح سخت ناکامی سے دوچار ہوئے اور چھوٹو گینگ روز بروز زیادہ طاقتور ہوتا گیا۔ اس امر کے شواہد موجود ہیں کہ اس علاقے کے بعض وڈیروںاور سیاستدانوں کی پشت پناہی بھی اسے مسلسل حاصل رہی ہے اور بعض پولیس اہلکار اور افسران کی جانب سے مخبری کرنے کی مبینہ اطلاعات بھی آتی رہی ہیں۔ چھوٹو گینگ کے قریبی ذرائع سے یہ خبر بھی منظر عام پر آچکی ہے کہ اس کے گینگ کے ارکان کو افغانستان میں نہ صرف جدید ترین ہتھیار استعمال کرنے کی تربیت دی گئی بلکہ بھارتی اسلحہ بھی فراہم کیا گیا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ اسے سی پیک کے خلاف استعمال بھی کررہی ہے۔ ان حالات میں اس گینگ کا پوری قوت سے خاتمہ کرنا اور آئندہ ایسے کسی گروہ کو اتنا طاقتور نہ ہونے دینا وقت کا اہم ترین تقاضا ہےلیکن یہ سوال بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ حکمران ڈاکوئوں کو اتنا طاقتور ہونے کا موقع کیوں فراہم کرتے ہیں؟
تازہ ترین