• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم عمران خان سے پاک فوج کے سربراہ کی ملاقات

وزیراعظم عمران خان سے پاک فوج کے سربراہ کی ملاقات


اسلام آباد (ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان سے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی جس میں پاکستان آرمی کے پیشہ وارانہ امور اور ملک کی اندرونی و بیرونی سلامتی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ادھر وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہاہے کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی رہائی سے متعلق مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے جھوٹ بولاہے ‘ہمارے شاہینوں نے ہندوستان کو اندر گھس کر مارا ہے۔

وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ایاز صادق کا ابھی نندن کے حوالے سے بیان‘پی ڈی ایم کے گوجرانولہ جلسہ میں عدالتی مفرور مجرم کی تقریر‘ آزاد بلوچستان کا نعرہ آئین کے آرٹیکل 19کی صریحا خلاف ورزی ہے، اگر ایاز صادق اور پی ڈی ایم قیادت نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر ان چیزوں پر معافی نہ مانگی تو قانون اپنا راستہ بنا ئے گا جبکہ ایاز صادق نے اپنے وضاحتی بیان میں کہاہے کہ بھارتی میڈیا نے میرے ابھی نندن سے متعلق بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سابق اسپیکر ایاز صادق کا ابھی نندن کے حوالے سے بیان ، پی ڈی ایم کے گوجرانولہ جلسہ میں عدالتی مفرور مجرم کی تقریر ، کراچی میں مزار قائد کی بےحرمتی اور بلوچستان میں آزاد بلوچستان کا نعرہ آئین کے آرٹیکل 19کی صریحا خلاف ورزی ہے‘ اگر ایاز صادق اور پی ڈی ایم قیادت نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر ان چیزوں پر معافی نہ مانگی تو قانون اپنا راستہ بنا لے گا۔

ایاز صادق کے بیان پر بھارت میں مٹھائیاں بانٹی جارہی ہیں‘ن لیگ نے ثابت کر دیا کہ وہ اپنے ذاتی مفادات کے لئے ہر حد عبور کر لیں گے‘مریم ، بلاول اورفضل الرحمان سمیت کسی بھی لیڈر نے آزاد بلوچستان کے نعرے کیمذمت نہیں کی ، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ پی ڈی ایم کا بیانیہ ہی دشمن کے بیانیے کو فروغ دینا ہے ، یہ سب کرپشن زدہ لوگ اور عدالت کو مطلوب مجرم ، دشمن کے بیانیے کو فروغ دے رہے ہیں۔

اپوزیشن اداروں پر حملہ کر کے سازشوں میں مصروف ہے ‘ایاز صادق نے دشمن کو خوش کرنے کے لئے ایسا بیان دیا کہ بھارتی میڈیا اور پورے بھارت میں شادیانے بج رہے ہیں‘ن لیگ والوں نے اتنی بڑی فتح کو شکست میں بدلنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے ثابت کر دیا کہ وہ دشمن کے بیانیے اور ایجنڈے پر چل رہے ہیں ۔مریم نواز کے سکیورٹی کے حوالے سے تحفظات دور کریں گے ، نواز شریف کو فول پروف سکیورٹی فراہم کریں گے کیونکہ ان سے لوٹی ہوئی رقم برآمد کرنی ہے۔

ادھر قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے فوادچوہدری کا کہناتھاکہ پاکستان نے پلوامہ واقعہ کے وقت بھارت کو اندر گھس کر مارا ‘ شاہینوں نے اندر گھس کر بھارت کی پٹائی کی ‘ایاز صادق نے گزشتہ ورز فلور پر کھڑے ہوکر جھوٹ بولا کہ ہماری ٹانگیں کانپ رہی تھیں، ہم جانتے ہیں کہ یہ اتنے ہی محب وطن ہیں جتنے ہم ہیں تاہم کئی دفعہ نادانی میں بھی غلطیاں ہو جاتی ہیں۔حکومت پر تنقید ضرور کریں مگرریاست کو نشانہ نہ بنائیں۔

دوسری جانب سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے میرے ابھی نندن سے متعلق بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ۔ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کا جہاز گرانا پاکستان کی فتح تھی، ابھی نندن کو فوری ریلیز کرنے کا فیصلہ غلط تھا اس فیصلے میں کیا منطق تھی یہ صرف وزیر اعظم عمران خان جانتے ہیں، ایازصادق نے ابھی نندن سے متعلق بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہا بھارتی میڈیا نے میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا اور میرے بیان کو تبدیل کرکے پیش کرنے کی کوشش کی۔

ابھی نندن مٹھائی باٹنے نہیں بلکہ پاکستان پر حملہ کرنے آیا تھا، پارلیمنٹری لیڈرز کی وزیراعظم سے ملاقات طے تھی مگر وزیرخارجہ کو بھیج دیا، حکومت کس سے ڈکٹیشن لے رہی تھی کیا دبا ئوتھا حکومت نے ہم سے شیئرکرنا مناسب نہ سمجھا،وزیراعظم کس ملک سے ڈکٹیشن لے رہے تھے؟ کیا وزیر اعظم عمران خان اس وقت بھارتی وزیر اعظم مودی سے براہ راست رابطے میں تھے یا ان پر کوئی اور ایسا پریشر تھا وہ وزیراعظم نے پارلیمانی لیڈرز سے شیئر کرنا مناسب نہیں سمجھا اور انہوں نے وزیر خارجہ کے ذریعے کہلوایاکہ ہم نے ابھی نندن کو فوری ریلیز کرنا ہے۔

جب یہ وزیر خارجہ کے ذریعے کہلوایا گیا تو عمران خان کے ماتھے پر پسینہ تھا کیونکہ وہ اپوزیشن کا سامنا نہیں کر سکتے تھے ۔ ابھی نندن کو فوری ریلیز کرنے میں کیا منطق تھی یہ صرف وزیر اعظم عمران خان جانتے ہیں ۔ وزیر اعظم کا یہ فیصلہ سراسر غلط تھا۔

سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ قومی مفاد کیلئے سول لیڈرشپ کے فیصلے سے اپوزیشن متفق نہیں تھی ، ابھی نندن کو دینے کی کوئی جلدی نہیں ہونی چائیے تھی ذرا انتظار کرلیتے ، جو فیصلہ وزیراعظم نے کیا اس میں سول لیڈر شپ کمزور نظرآئی۔

تازہ ترین