• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

12 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے یورپ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی، رپورٹ

یورپین اسائلم سپورٹ آفس (EASO) کی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے باوجود اس سال جنوری سے ستمبر تک 12000 سے زائد پاکستانیوں نے یورپ اور یورپین اکنامک ایریا کے ممالک میں سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرائی ہیں۔

ادارے کی جانب سے گذشتہ روز شائع کردہ اسائلم رپورٹ 2020 کے ذیلی عنوان "COI- پاکستان سیکیورٹی سچویشن" کے مطابق یورپین سرزمین پر پناہ گزینوں کی آمد کے لحاظ پاکستان چھٹا اہم ترین ملک ہے، جہاں سے 2019 کے دوران 26 ہزار 500 سے کچھ زائد افراد نے اسائلم حاصل کرنے کیلئے درخواست دی تھی، جبکہ اس سال کورونا وائرس کے باعث پابندیوں کے باوجود 12000 لوگ یورپین سرزمین پر پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔

یورپ میں پاکستانیوں کے کیسز کی قبولیت کی شرح صرف 8 فیصد ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2019 کے اختتام پر 21200 پاکستانی اپنے اسائلم کیس کی باری کے انتظار میں تھے، جبکہ اب 2020 میں 19200 افراد اپنے اسائلم کیس کی پہلی شنوائی کا انتظار کر رہے ہیں، آگے چل کر یہ رپورٹ اس وسیع پیمانے پر لوگوں کی یورپ کی جانب ہجرت کی وجوہات تلاش کرتے ہوئے کہتی ہے کہ پاکستان میں سیکیورٹی کی صورتحال میں اندرونی اور بیرونی دونوں وجوہات شامل ہیں۔


رپورٹ میں جن اہم وجوہ کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال سمیت دیگر شامل ہیں۔

 رپورٹ باہر سے آنے والے سیکیورٹی خطرات کو پاکستان کے اپنے پڑوسی ممالک یعنی بھارت اور افغانستان کے ساتھ تعلقات سے منسلک کرتی ہے۔

تازہ ترین