• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پلوامہ حملے کا پاکستانی وزیر نے اعتراف کیا، مودی، اسلام آباد نے بیان مسترد کردیا

اسلام آباد(نمائندہ جنگ/جنگ نیوز)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ پلوامہ حملے کے سلسلے میں پاکستان کے ایک وزیر کے اعتراف سے بھارت میں وہ لوگ بے نقاب ہو گئے جو جوانوں کی ہلاکت پر سوال اٹھا رہے تھے۔

دوسری جانب پاکستانی وزارت خارجہ نے مودی کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ایک وزیر کا بیان ڈھٹائی کے ساتھ توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بی جے پی کی قیادت پر پاکستان کے حوالے سے لاعلاج خبط حاوی ہے۔ اور یہ انتخابی حکمت عملی ہے کہ داخلی مسائل اور خارجہ ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹائی جائے اور رائے عامہ کی حمایت حاصل کی جائے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فروری 2019 میں ہونے والے پلوامہ حملے کے بعد پاکستان مخالف مہم چلا کر بی جے پی کو پارلیمانی انتخابات میں بہت بڑی کامیابی ملی تھی۔

قبل ازیں ہفتے کو گجرات میں ایک تقریب سے خطاب میں نریندر مودی نے حزب اختلاف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ جوانوں کی ہلاکت پر سیاست کر رہے تھے۔حزب اختلاف کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ لوگ اپنے سیاسی مفاد کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ فواد چوہدری کے بیان کے بعد بھارت کے سیاسی رہنما دعویٰ کر رہے ہیں کہ پاکستان نے پلوامہ حملے میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔ اسی کے ساتھ حکومت اور حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے حزبِ اختلاف پر حملے بھی تیز کر دیے ہیں۔

دریں اثناء ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پاکستان کے پلوامہ حملے میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت آج تک پاکستان کے پلوامہ حملے میں مبینہ ملوث ہونے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا۔ 

نریندر مودی نے پاکستان کے وفاقی وزیر کے اسمبلی میں دئیے گئے بیان کو انتہائی ڈھٹائی سے توڑ مروڑ کر پیش کیا، ترجمان نے کہا کہ پاکستانی وزیر 26 فروری2019 کی بھارتی کارروائی پر افواج پاکستان کے رد عمل کا حوالہ دے رہے تھے۔

تازہ ترین